منہاٹن کے کریم نصر کو دہشتگرد تنظیم کی مدد پر 20 سال قید

0
85

نیویارک (پاکستان نیوز) منہاٹن سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ کریم نصر کو دہشتگرد تنظیم میں شمولیت کی کوشش کے الزام میں 20 سال قید کا سامنا ہے ، ملزم عربی زبان سیکھنے کے لیے مصر گیا جہاں وہ الشباب گروپ میں شمولیت اختیار کرنا چاہتا تھا لیکن گرفتار کر لیا گیا۔23 سالہ کریم نصر کو مین ہٹن کے وفاقی استغاثہ کی جانب سے ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کو مادی مدد فراہم کرنے کی کوشش کے الزام میں 20 سال تک قید کی سزا کا سامنا ہے۔نیویارک کے جنوبی ضلع کے امریکی اٹارنی ڈیمین ولیمز نے کہا کہ “اس ملک کا ایک شہری، نصر، مصر سے کینیا تک کا سفر کرتا تھا، وہ الشباب کے ساتھ شامل ہونے اور اس کی تربیت کرنے پر تلا تھا تاکہ وہ موت اور تباہی کے اپنے جہادی مشن کو انجام دے سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ نصر جہادی مقصد کی حمایت کے لیے مارنے اور مارے جانے کے لیے تیار تھا، اور اپنے الفاظ میں، اس نے امریکہ کو ‘شریر’ اور ‘سانپ کا سربراہ’ قرار دیا۔ایف بی آئی کے خصوصی ایجنٹ بلال مورگن نے عدالت میں لکھا کہ نصر جولائی میں عربی سیکھنے کے لیے مصر چلا گیا تھا اور حماس کے جنوبی اسرائیل پر اکتوبر میں ہونے والے حملے میں 1,200 سے زیادہ افراد ـ جن میں کم از کم 33 امریکی بھی شامل تھے ـ کے مارے جانے کے بعد “خاص طور پر جہادی بننے کی تحریک” ٹھان لی تھی،کرم نصر کو دہشت گرد گروپ الشباب میں شامل ہونے کی کوشش میں پکڑا گیا۔ مورگن نے لکھا، حالیہ عوامی سوشل میڈیا پوسٹوں میں، نصر نے خبردار کیا کہ ‘جہاد’ ‘جلد ہی آپ کے قریب ایک امریکی مقام پر آ رہا ہے،’ ہوائی جہاز، بم اور فائر ایموجیز پوسٹ کر رہا ہے،نصر نے عسکری تربیت حاصل کرنے اور جہاد میں شامل ہونے کے لیے الشباب میں شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا۔ کہ وہ مارنے اور مارے جانے کے لیے تیار تھا۔ اور یہ کہ وہ خاص طور پر جہادی مقصد کے لیے شہید ہونے کی خواہش رکھتا تھا۔نصر نے گزشتہ ماہ دہشت گرد تنظیموں کے لیے سہولت کار کے طور پر سامنے آنے والے ایف بی آئی کے ایک ذریعے کے ساتھ مشغول ہونے کے بعد اپنے کینیا کے دورے کے دوران الشباب کے ارکان سے ملنے کا منصوبہ بنایا، جن کا القاعدہ سے تعلق ہے۔نصر نے اسامہ بن لادن کے 2002 کے “امریکہ کو خط” کے حالیہ آن لائن پھیلاؤ کا مزید حوالہ دیا جس نے ٹک ٹاک صارفین کی توجہ حاصل کی جنہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازعہ کے بارے میں القاعدہ کی شکایات کے بارے میں کبھی نہیں سنا۔نصر نے ذرائع کو بتایا کہ “مجھے نہیں معلوم کہ آپ مغرب کی خبروں کی پیروی کرتے ہیں یا نہیں، لیکن اب امریکہ میں بہت سے لوگ ہیں، مسلمان نہیں، صرف شیخ ]اسامہ[ بن لادن کا خط پڑھ رہے ہیں، مورگن نے لکھا کہ نصر نے مبینہ طور پر “کسی بھی گروپ کے لیے لکھنے کی پیشکش کی جس میں وہ شامل ہوا” کیونکہ وہ “اچھی طرح سے لکھ سکتا تھا اور ترجمہ کرنا جانتا تھا،” انہوں نے مزید کہا کہ وہ “کسی بھی دہشت گرد گروپ کے ساتھ ‘گولی مارنے’ کی تربیت حاصل کرنا چاہتا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here