ٹریفک حادثے کے میں جھگڑے کے دوران 66سالہ سکھ ہلاک

0
66

نیویارک (پاکستان نیوز)نیویارک کے علاقے کوئینز میں ٹریفک حادثے کے بعد جھگڑے کے دوران 66سالہ سکھ جسمیر سنگھ جان کی بازی ہار گیا، اہل خانہ نے پولیس سے واقعہ کی نفرت آمیز جرم کے زمرے میں تحقیقات کا مطالبہ کر دیا، قانون نافذ کرنے والے حکام کے مطابق، سنگھ جمعرات کو دوپہر کے قریب کیو گارڈنز میں میڈیکل اپوائنٹمنٹ سے اپنی بیوی کے ساتھ گھر واپس آ رہے تھے جب ان کی گاڑی کو ایک معمولی حادثہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں ایک جان لیوا جھگڑا ہو گیا۔ اس میں شامل دوسرے ڈرائیور، 30 سالہ گلبرٹ آگسٹن کو اگلے دن گرفتار کر لیا گیا اور اس پر قتل، حملہ، اور موٹر گاڑی کے غیر مجاز آپریشن کا الزام لگایا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق سنگھ کی ٹویوٹا اور آگسٹن کی فورڈ مسٹینگ کے درمیان تصادم کے بعد ایک مردانہ آواز سنائی دی جو پولیس کی مداخلت سے انکار کر رہی تھی۔ مجرمانہ شکایت کے مطابق اسی شخص کو سنگھ کے ہاتھ سے اپنی گاڑی میں زبردستی سیل فون لیتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔سنگھ مبینہ طور پر آگسٹن کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی گاڑی سے باہر نکلا، اور بحث کے دوران اپنا فون بازیافت کرنے کا انتظام کیا تاہم، تنازعہ اس وقت بڑھ گیا جب آگسٹن نے مبینہ طور پر سنگھ کے سر اور چہرے پر تین بار مارا، جس سے وہ گر گیا اور دماغ پر شدید چوٹ آئی، جیسا کہ عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے۔سنگھ، جو اپنی اہلیہ کے ساتھ اپنے آبائی ہندوستان کے سفر کا منصوبہ بنا رہے تھے کو دماغی چوٹ کے باعث جمیکا ہسپتال میڈیکل سینٹر لے جایا گیا۔ اگلے دن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ سنگھ کے بیٹے، جس کی شناخت مقامی میڈیا نے صرف مسٹر ملتانی کے نام سے کی ہے، انکشاف کیا کہ 19 اکتوبر کو ہونے والے حملے کی وجہ سے ان کے والد کے سر اور سامنے کے دو دانت بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ملتانی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ نفرت انگیز جرم کے امکان کی تحقیقات کرے، حملہ آور کی توجہ اپنے والد کے سکھ لباس، بشمول اس کی پگڑی پر مرکوز تھی۔ اس نے اپنے والد کو ایک پڑھے لکھے، شائستہ فرد کے طور پر بیان کیا۔ سنگھ کی بیوی مبینہ طور پر اس واقعے سے صدمے کا شکار تھی جس نے اس کے شوہر کی جان لے لی۔پراسیکیوشن کے مطابق، مہلک حملے کے بعد موقع سے فرار ہونے والے آگسٹن کو جج ڈینیئل ہارٹ مین نے اپنی پیشی کے دوران ضمانت سے انکار کر دیا تھا۔ اس کو اس ہفتے کے آخر میں کوئنز کریمنل کورٹ میں پیش ہونا ہے۔میئر ایرک ایڈمز نے اتوار کو ایک بیان میں نیویارک کی سکھ برادری سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کمیونٹی کو شہر کے نفرت کو مسترد کرنے اور اس کے ارکان کی حفاظت کے عزم کا یقین دلایا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here