لاکھ سے زائد ملک بدرکرنے کا فیصلہ

0
19

واشنگٹن (پاکستان نیوز)ٹرمپ حکومت کی جانب سے سخت ترین امیگریشن قوانین سے غیرقانونی تارکین کیساتھ قانونی تارکین کی بھی شامت آ گئی ہے ، آبائی وطن سے امریکہ واپس آنے والے درجنوں تارکین کو امریکہ کے مختلف ہوائی اڈوں پر گرفتار کر کے آبائی ممالک کو ملک بدر کر دیا گیا ہے جبکہ قانونی طور پر امریکہ میں موجود تارکین میں سے بھی ساڑھے پانچ لاکھ کے قریب افراد کو آبائی ممالک واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ٹرمپ انتظامیہ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر بھی کام شروع کر دیا ہے جس سے گرین کارڈ کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا جبکہ امریکہ کی مستقل شہریت رکھنے والے افراد کو انٹرنیشنل سفر کرنے پر دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا اور سکلڈویزا پروگرام کے حامل افراد کو بھی سخت ترین امیگریشن ورکنگ سے گزرنا پڑے گا۔ ٹرمپ انتظامیہ بائیڈن دور کی کفالت کے عمل کے تحت امریکہ میں خیرمقدم کیے گئے لاکھوں لاطینی امریکی اور ہیتی تارکین وطن کی قانونی حیثیت کو منسوخ کر دے گی، ان پر زور دے گی کہ وہ خود کو ڈی پورٹ کریں یا ملک بدری کے ایجنٹوں کے ذریعے گرفتاری اور ہٹانے کا سامنا کریں۔وفاقی حکومت کی طرف سے پوسٹ کردہ ایک نوٹس کے مطابق، امیگریشن اتھارٹی کے تحت ان کے ورک پرمٹ اور ملک بدری کے تحفظات کا خاتمہ، جسے پیرول کہا جاتا ہے، اپریل کے آخر میں، 25 مارچ کے 30 دن بعد نافذ العمل ہوگا۔اس اقدام سے کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے تارکین وطن متاثر ہوں گے جو بائیڈن انتظامیہ کے ایک پروگرام، جسے CHNV کے نام سے جانا جاتا ہے، کے تحت امریکہ آئے تھے، جو کہ امریکہ میکسیکو کی سرحد پر غیر قانونی امیگریشن کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔اس پالیسی کے تحت کل 532,000 تارکین وطن امریکہ میں داخل ہوئے، جسے صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد روک دیا گیا تھا، حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے لوگ دوسری حیثیت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں جو انہیں قانونی طور پر ملک میں رہنے کی اجازت دے گی۔سی بی ایس نیوز نے پہلی بار فروری کے شروع میں اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ CHNV کے عمل کے تحت امریکہ میں داخل ہونے والے افراد کی قانونی حیثیت کو منسوخ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے نے کہا کہ اگر وہ اگلے 30 دنوں میں امریکہ چھوڑنے میں ناکام رہتے ہیں تو وہ پالیسی میں تبدیلی کے تحت ان کی گرفتاری اور ملک بدری کی کوشش کرے گا۔ حکام تارکین وطن پر زور دے رہے ہیں کہ وہ خود کو جلاوطنی کے لیے رجسٹر کرنے کے لیے نئے سرے سے تیار کردہ CBP Home اسمارٹ فون ایپ کا استعمال کریں لیکن DHS نے کہا کہ اس کے پاس 30 دن کی مدت ختم ہونے سے پہلے اس پروگرام کے تحت آنے والے تارکین وطن کو نشانہ بنانے کا اختیار برقرار ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے لیے ترجیح دینے والوں میں وہ تارکین وطن شامل ہوں گے جو پناہ یا گرین کارڈ جیسے امیگریشن کے دوسرے فوائد کے لیے درخواست دینے میں ناکام رہے ہیں۔جمعہ کا اعلان ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے انسانی ہمدردی پر مبنی امیگریشن پروگراموں کو بند کرنے کی تازہ ترین کوشش ہے جو تارکین وطن کو حکومت کی اجازت سے ملک میں داخل ہونے یا رہنے کی اجازت دیتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here