مشی گن (پاکستان نیوز) مشی گن کا شہر ہیمرمک پہلا شہر بننے جا رہا ہے جہاں کی تمام لوکل حکومت مسلمان ہوگی ، یہ شہر لٹل وارسا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، سی این این کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ کے کارڈینل نے پوپ بننے سے قبل 1969 میں اس شہر کا دورہ کیا تھا، 99سالوں تک لٹل وارسا کے میئر پولش امریکی رہے ہیں لیکن اب پہلی مرتبہ عامر غالب اس شہر میں مسلم حکومت کا افتتاح کر رہے ہیں ۔ مسلم پبلک افیئرز کونسل کے مطابق ہیمٹرامک امریکہ کا پہلا مشہور شہر بن جائے گا جس کی حکومت مکمل طور پر مسلمانوں پر مشتمل ہو، جس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ایسی کسی دوسری انتظامیہ کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ہیمٹرامک کے منتخب میئر عامر غالب شہر کی تاریخ میں پہلے غیر پولش امریکی رہنما ہوں گے۔میئر منتخب ہونے والے غالب یمن میں پیدا ہوئے تھے اور ایک نوجوان کی حیثیت سے اکیلے امریکہ آئے تھے، ٹوٹی پھوٹی انگریزی اور اس سے کچھ زیادہ سیکھنے کے ساتھ۔ انھوں نے 42 سال امریکہ میں گزارے ہیں، میڈیکل کے شعبے میں کام کرنے کے ساتھ ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔دوسری اور تیسری نسل کے پولش امریکی پچھلی دو دہائیوں میں ڈیٹرائٹ کے مضافاتی علاقوں اور اس سے آگے چلے گئے تھے۔ تارکین وطن، جن کی بڑی تعداد یمن اور بنگلہ دیش سے ہے، نے اپنی جگہ لے لی اور مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمٹرامک اب اکثریتی مسلمان شہر بن گیا ہے۔ مشی گن میں تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں سے ایک، مردم شماری کے اعداد و شمار بتاتے ہیں۔ نئے تارکین وطن خستہ حال مکانات کو ٹھیک کر رہے ہیں، دکانیں اور ریستوران کھول رہے ہیں۔