واشنگٹن(پاکستان نیوز) تاریخ میں پہلی مرتبہ قومی قرضہ 30 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا، امریکہ دنیا کے مقروض ترین ملکوں میں سے ایک، جی ڈی پی کے مقابلے میں قرضے کی شرح ، جو کسی بھی ملک کے مقروض ہونے کا پیمانہ ہوتا ہے ، اس کے حساب سے امریکہ دنیا کے مقروض ترین ملکوں میں سے ایک ہے۔ محکمہ خزانہ نے خبر دی ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کل قومی قرضہ جات30 ٹریلین ڈالر سے بڑھ گیا ہے۔یہ رقم امریکی سالانہ اقتصادی پیداوار ،جسے عام طور پر کل ملکی پیداوار( جی ڈی پی) کہا جاتا ہے ،کے تقریبا ایکسو تیس فیصدکے برابر ہے۔آنکھیں کھول دینے والا یہ قرضہ ،امریکہ کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ مقروض ملک بنا دیتا ہے۔ وفاقی قرضہ عشروں سیبہت زیادہ رہا ہے اور بڑھتا جا رہا ہے،لیکن کرونا وائرس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی وبا نے وفاقی حکومت کے قومی خزانے پر بوجھ کو مزید بڑھا دیا ہے۔ سن دوہزار انیس کے آخر میں اس وبا کے پھیلنے سیپہلے قومی قرضہ جات،بائیس کھرب سے زیادہ تھے ،ایک سال بعد یہ پانچ کھرب بڑھ کر ستائیس کھرب کے قریب ہو گئے۔اس کے بعد سے ملک پر دو کھرب ڈالر کا مزید قرض بڑھ گیا۔ تیس کھرب قرضے کا یہ عدد اپنے طور پر کوئی اہمیت نہیں رکھتا، لیکن بہت سے لوگ اسے مستقبل کی معیشت کو تشویش کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ جی ڈی پی کے مقابلے میں قرضے کی شرح ، جو کسی بھی ملک کے مقروض ہونے کا پیمانہ ہوتا ہے ، اس کے حساب سے امریکہ دنیا کے مقروض ترین ملکوں میں سے ایک ہے۔