نیویارک (پاکستان نیوز)ملک میں بے روزگاری کی شرح ایک مرتبہ پھر بڑھ گئی ہے، بے روزگاری کی تعداد میں 23ہزار اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد بے روزگاری کی شرح 2 لاکھ 48 ہزار تک پہنچ گئی ہے ، جنوری کے وسط میں تین ماہ کی بلند ترین سطح بعد کرونا کیسز میں کمی آرہی تھی کیونکہ اومیکرون ویریئنٹ کے ذریعہ پورے ملک میں پھیلنے والے کرونا وائرس کے معاملات۔ رائٹرز کے سرکاری اعداد و شمار کے تجزیے کے مطابق، ریاستہائے متحدہ ایک دن میں اوسطاً 145,769 نئے COVIDـکیسز سامنے آئے جن کی تعداد جنوری کے وسط میں 700,000 سے زیادہ تھی۔نیو یارک میں سٹی گروپ کی ماہر معاشیات ویرونیکا کلارک نے کہا کہ اگرچہ لیبر مارکیٹ کرونا وائرس اور اس سے جڑے حالات کی وجہ سے شرح کو کم رہنا چاہئے، گزشتہ ہفتے ہونے والے سروے کے دوران بے روز گار افراد کی تعداد 2 لاکھ 90 ہزار کے قریب رہی ، بدھ کو شائع ہونے والی فیڈرل ریزرو کے میٹنگ منٹس میں بتایا گیا کہ امریکی مرکزی بینک کے “بہت سے” عہدیداروں نے “لیبر مارکیٹ کے حالات کو پہلے سے ہی مشکل قرار دیا تھا۔توقع ہے کہ Fed مارچ میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں اضافہ شروع کر دے گا، ماہرین اقتصادیات اس سال بھی اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔