فلسطینی بچے پنجروں میں بند کرنے کی تجویز پر نمائندہ الیکزینڈریا تنقید کی زد میں

0
113

نیویارک (پاکستان نیوز)یہودیوں کے بڑے ایڈووکیسی گروپ نے نمائندہ الیکزینڈریا اوکیسیو کی جانب سے اسرائیل کو فلسطینی بچوں کو پنجرے میں بند کرنے کی تجویز دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، نمائندہ الیکزینڈریا اوکیسیو نے گزشتہ ہفتے آسٹن، ٹیکساس میں ڈیموکریٹک سوشلسٹ آف امریکہ کے ایک پروگرام کے دوران اپنے متنازعہ تبصرے کیے،۔کوئنز جیوش کمیونٹی کونسل کے صدر مائیکل نسبام کا کہنا ہے کہ اوکاسیو کورٹیز اسرائیل کے خلاف ایک بے بنیاد الزام لگا رہا تھا۔نوسبام نے دی پوسٹ کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ کوئینز کی یہودی برادری کو تشویش ہے جب ایک مقامی منتخب عہدیدار اسرائیل کے لیے جعلی اور لاپرواہ تجاویز پیش کرتا ہے۔ نوسبام نے کہا کہ ان کے الفاظ اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ وہ امریکہ کے ڈیموکریٹک سوشلسٹ کا چہرہ ہیں، جو بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والا سیاسی گروپ ہے جو اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ اور پابندیوں کی تحریک کی حمایت کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اسرائیل عرب فلسطینی شہریوں کے مکمل برابری کے بنیادی حقوق کو تسلیم کرتا ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے اپنے گھروں اور املاک کو واپس جانے کے حقوق کا احترام، تحفظ اور فروغ دیتا ہے، جیسا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد 194 میں درج ہے۔اوکاسیوکورٹیز کی ترجمان لارین ہٹ نے کہا کہ کانگریس کی خاتون ہیومن رائٹس واچ اور دیگر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس کا حوالہ دے رہی تھیں جن میں بتایا گیا ہے کہ 2000 سے اب تک اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے 10,000 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا ہے اور ان کے خلاف اسرائیلی فوجی عدالتی نظام میں مقدمہ چلایا گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here