واشنگٹن (پاکستان نیوز) امریکہ کی ائیرلائنز نے ماسک مینڈیٹ کو ختم کرنا شروع کر دیا ہے ، اب مسافروں کے لیے ضروری نہیں ہے کہ وہ دوران سفر کرونا سے بچائو کے لیے ماسک پہنیں تاہم اپنی حفاظت کے لیے مسافر اپنے طور پر ماسک کا استعمال کر سکتے ہیں ، امریکہ کی بڑی ائیرلائنز نے مسافروں اور ملازمین دونوں کے لیے ماسک پہننے کو آپشنل کر دیا ہے ، جن ائیرلائنز کی جانب سے ماسک کو آپشنل قرار دیا گیا ہے ان میں الاسکا ائیرلائنز، امریکن ائیرلائنز، ڈیلٹا ائیرلائنز ، فرٹینئرائیرلائنز، جیٹ بلو، سائوتھ ویسٹ ائیرلائن، سپرٹ ائیرلائنز، یونائیٹڈ ائیرلائنز اور دیگر شامل ہیں ۔دوسری جانب ٹیکسی سروسز لفٹ اور اوبر نے بھی اپنے مسافروں کے لیے ماسک کو لازمی قرار دینے کی پابندی ختم کر دی ہے ، ٹیکسی سروسز کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ماسک پہننے کا دارو مدار مسافروں پر ہوگا اگر وہ اپنی حفاظت کے لیے اس کو ضروری قرار دیتے ہیں تو پہن سکتے ہیں اور اگر نہیں پہننا چاہتے تو ان کو اس کے لیے مجبور نہیں کیا جائے گا، فلوریڈا کی مقامی عدالت نے بھی مسافروں پر ماسک کو پابندی کو بلا ضرورت قرار دیا ہے جس کے بعد مختلف سطح پر اس ماسک کی پابندی کو ختم کیا جا رہا ہے ، ٹیکسی سروسز کے ساتھ ائیرلائنز کی جانب سے بھی ماسک پابندی کو ختم کیا جا رہا ہے ۔لیفٹ نے ایک بلاگ پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ ڈرائیوروں کو اب کھڑکیوں کو نیچے رکھنے یا مسافروں کی سیٹ خالی رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی، یہ اقدام اوبر نے بھی اپنایا ہے کیونکہ یہ کوویڈ دور کی حفاظتی پالیسیوں سے ہٹ گیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے پیر کو کہا کہ یہ واضح طور پر ایک مایوس کن فیصلہ ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ سی ڈی سی اور وائٹ ہاؤس عوامی نقل و حمل پر ماسک پہننے کی سفارش کرتے رہتے ہیں۔ہیلتھ گروپ کے ایف ایف کے ذریعہ مارچ میں کرائے گئے ایک سروے میں پتا چلا کہ امریکی اس بات پر تقریباً تقسیم تھے کہ آیا وفاقی حکومت کو ہوائی جہازوں، ٹرینوں اور دیگر عوامی نقل و حمل (48 فیصد) کے لیے ماسک کی ضرورت کو بڑھانا چاہیے یا اسے ختم ہونے دینا چاہیے (51 فیصد)۔ 10 میں سے 7 ڈیموکریٹس نے کہا کہ اس میں توسیع کی جانی چاہئے، اور 76 فیصد ریپبلیکنز نے اسے ختم ہونے کی حمایت کی۔