بھارت میں مسلمانوں کا مکمل صفایا صرف ایک قدم دور، جینو سائڈ واچ

0
93

نیویارک (پاکستان نیوز) اقوام متحدہ میں مشاورتی حیثیت کی حامل امریکا کی غیر منافع بخش تنظیم ”جسٹس فار آل” کی جانب سے رواں ہفتے منعقدہ ایک ورچوئل عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر گریگوری اسٹینٹن نے کہا کہ بھارت نسل کْشی کے آٹھویں مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور مسلم کمیونٹی کا مکمل صفایا صرف ایک قدم دور رہ گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ”ایسا ہوتا ہوا دیکھ کر بہت خوش ہوں گے۔پروفیسر گریگوری اسٹینٹن امریکی ادارے ”جینوسائڈواچ” کے بانی ہیں۔ یہ ادارہ نسل کْشی اور بڑے پیمانے پر قتل کی دیگر شکلوں کی پیشن گوئی اور تدارک کے لیے کام کرتا ہے۔ہندو قوم پرست حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) تاہم اس طرح کے خیالات کو لغو اور بے بنیاد قرار دیتی ہے۔بی جے پی کے سینیئر رہنما اور رکن پارلیمان پروفیسر راکیش سنہا کا کہنا ہے کہ بھارت میں رواداری کی ہزاروں سالہ طویل تاریخ ہے اور نسل کْشی کا لفظ ہندو تہذیب و ثقافت اور قوم پرست حکومت کے لغت میں موجود ہی نہیں ہے۔ پروفیسر سنہا نے ڈی ڈبلیو اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی روایات اور ثقافت میں ایسا کوئی لفظ موجود ہی نہیں ہے۔ نسل کْشی تو ہم نے باہر کے ملکوں میں دیکھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی شخص پبلسٹی اسٹنٹ کے لیے مسلمانوں کے خلاف کوئی بیان دیتا ہے تو اسے اہمیت نہیں دی جانی چاہئے۔ایسے قابل اعتراض بیانات کو جان بوجھ کر اہمیت دینے کی صرف ایک وجہ ہے کہ ہندو تہذیب و ثقافت کو بدنام کیا جائے۔ بی جے پی رہنما پروفیسر سنہا کا کہنا تھا ایسے بیانات دے کر کچھ لوگ بھارت کو بدنام کرنا چاہتے ہے۔ ایسی باتیں کرکے کچھ لوگ ایک خیالی خوف کا ماحول بنانا چاہتے ہیں۔”

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here