واشنگٹن(پاکستان نیوز) سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کو ہائوس اوورسائٹ کمیٹی کی تحقیقات کا سامنا ہے کہ انہوں ے وائٹ ہائوس چھوڑنے کے بعد سعودی عرب سے 2بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیسے کیا۔ چیئروومن کیرولین میلونی نے کشنر کو انکوائری کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ 16 جون تک اپنے اور ان کی فرم کے اعلیٰ سعودی حکام یعنی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ہونے والی خط و کتابت کو کمیٹی کے سامنے پیش کریں۔ کمیٹی برائے نگرانی اور اصلاحات اس بات کی تحقیقات کررہی ہے کہ آیا آپ نے سعودی حکومت سے اربوں ڈالر حاصل کرنے کے لئے اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال تو نہیں کیا۔ ٹرمپ دور میں کشنر مشیر اعلیٰ کے اہم عہدے پر فائز تھے۔ ان پر الزام ہے انہوں نے اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے وائٹ ہائوس کا منصب ناجائز طریقوں کے لئے استعمال کیا۔ کانگریس کمیٹی کے اراکین نے جیرڈ کشنر سے کچھ سخت سوالات کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ فارن پالیسی سے ناواقف تھے آپ کس طرح ٹرمپ دور میں تمام فارن پالیسی پر حاوی رہے۔ عرب ممالک کے سربراہان سے آپ نے کس نوعیت کے ذاتی مراسم قائم کیے اور آپ کا کاروبار کس طرح دنوں میں بلندی کی منزلیں چھونے لگا؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ کشنر اگر کمیٹی کو مطمئن نہ کر سکتے تو پھر وہ بڑی مشکل میں پھنس سکتے ہیں۔