نیویارک (پاکستان نیوز)پولیس کی جانب سے ملعون سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے نیوجرسی کے ہادی مہاتر کے ایرانی حکومت کے ایجنٹ ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے ، پولیس کے مطابق مجرم ہادی ایران کے حوالے سے نرم گوشہ رکھتا ہے ، ممکن ہو سکتا ہے کہ اس کو منصوبے کے ذریعے حملے کے لیے استعمال کیا گیا ہو، نیویارک پولیس نے مجرم کو نیویارک میں چوطاقہ انسٹی ٹیوشن کے باہر سے حراست میں لیا۔ملعون سلمان رشدی کی تحریر کی وجہ سے اسے 1980 کی دہائی میں ایران سے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں، حملہ آور نے بظاہر اس کی گردن میں چھرا گھونپا ، ایک ایسے شخص کی طرف سے جو سٹیج کی طرف بھاگا جب وہ مغربی نیویارک کے انسٹی ٹیوٹ میں لیکچر دینے والا تھا۔ذرائع نے دی پوسٹ کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ہادی ایرانی حکومت اور پاسداران انقلاب اسلامی کا ہمدرد ہے۔مصنف اور سماجی مبصر ملعون سلمان رشدی پر نیویارک میں ایک تقریب کے دوران حملہ کیا گیا۔ادارے کی ویب سائٹ کے مطابق، 75 سالہ ملعون رشدی کو امریکہ جلاوطنی میں مصنفین اور دیگر فنکاروں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر منصوبہ کے تحت نشانہ بنایا گیا۔