تنازعات کا امنڈنا تا وقت جاری ہے، فرانس کی ٹیم کے گول کیپر الفانذے ریولا نے وہاں کے صدر ایمانویل میکخواں سے اپیل کی ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے تنازع کو ورلڈ کورٹ میں لے کر جائیں اور فرانس کو ورلڈ کپ کا فاتح قرار دلوائیں، ریولا نے کہا کہ جب ارجنٹینا نے تیسرا گول کیا تھا تو اُس وقت فیلڈ میں اُس کی ٹیم کے 12 کھلاڑی موجود تھے جو سراسر سوکر کے قانون کی خلاف ورزی تھی، ریفری نے اِس قانون شکنی کو یکسر نظر انداز کردیا تھااور صرف اِس امر کی تفتیش کے لئے ویڈیو دیکھی تھی کہ آیا آف سائڈ تو نہیں ہوا تھا، جس کے بعد اُس نے گول کی دوبارہ تصدیق کردی تھی، یہ ایک محض مضحکہ خیز بات تھی، اب دیکھنا یہ ہے کہ فرانس کے صدر وہاں کے گول کیپر کے اعتراض کو کتنی حد تک خاطر میں لاتے ہیں،گول کیپر نے میسی پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ کھیل کے دوران اپنی نیکر کو بارہا نیچے اُتار دیتا تھا جو ڈسپلن کی سخت خلاف ورزی تھی، معلوم یہ بھی ہواہے کہ فرانس کی ٹیم کے 3 کھلاڑیوں کے خلاف وارنٹ نکلے ہوے تھے اور اُن کی گرفتاری کسی بھی وقت ممکن تھی یہی وجہ تھی کہ فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں قطر میں بانفس نفیس موجود تھے کہ اگر کوئی ایسی بات ہو ئی تو وہ اپنے ملک کے کھلاڑیوں کا دفاع کرسکیں،فرانس کے دو لاکھ شہریوں نے فیفا کے صدر کو ایک خط لکھا ہے کہ ورلڈ کپ کا مقابلہ دوبارہ کرایا جائے۔ارجنٹینا کی سوکر ٹیم کی جانفشانی سے کھیلنے کی دوسری وجہ یہ بھی تھی کہ وہ فرانس سے فاکلینڈ میں اپنے ملک کی شکست کا انتقام لینا چاہتے تھے، واضح رہے کہ فاکلینڈ پر اپنی حکومت کا دعوی کرنے کے نتیجے میں برطانیہ اور ارجنٹینا کے مابین ایک خوفناک جنگ 1982 ء ہوئی تھی جس میں برطانیہ کو اپنے کئی بحری جہازوں اور سینکڑوں ملاحوں سے ہاتھ دھونا پڑا تھا . لیکن آخری فتح برطانیہ کی ہوئی تھی اور اُسکی ملکیت جزائر فاکلینڈ میں دوبارہ قائم ہوگئی تھی، فرانس نے اُس جنگ میں برطانیہ کا ساتھ دیا تھا، فاکلینڈارجنٹینا سے صرف 300 میل کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ برطانیہ 12 ہزار میل کے فاصلے سے اُس پر حکومت کرتا ہے، ارجنٹینا کے عوام پر اُس شکست کی تلخ یادیں ہمیشہ قائم رہتی ہیں اور وہ یورپین سے نفرت کرتے ہیں ماسوائے اسپین کے جسکے تعلقات ارجنٹیا سے بہت قریبی ہیں، واضح رہے کہ لیونل میسی 13برس کی عمر میں اسپین منتقل ہوگیا تھا اور اُس وقت سے تا وقت وہ وہاں ہی رہائش پذیر ہے. اُس کے پاس اسپین اور ارجنٹینا دونوں کی دہری سٹیزن شپ ہے ، لیکن وہ ورلڈ کپ میں ہمیشہ ارجنٹینا کی نمائندگی کرتا ہے۔ورلڈ کپ کے اختتام کے بعد اب اِس میں شرکت کرنے والوں کے احتساب کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کا سب سے پہلے ہدف بننے والا ترکی کا ایک باورچی نصرت گوکچے ہے لیکن اُسے سالٹ بے کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے،نصرت گوکچے ارجنٹینا کی فتح کے بعد کسی طرح پچ میں داخل ہوگیا تھا اور صرف یہی نہیں بلکہ اُس نے 18 کیریٹ کے بنے ہوے گولڈ ٹرافی کو دبوچنے کے ساتھ ساتھ بوسہ بھی لیا تھا، فیفا کے قانون کے مطابق ہر کس و ناکس کو اِس بات کی اجازت نہیں ہے کہ وہ گولڈ ٹرافی کو چھوئیں یا بوسہ لیں ، اِسکا اختیار صرف موجودہ یا سابق ورلڈ کپ کے فاتح یا سربراہ مملکت کو حاصل ہے، فیفا نے نصرت گوکچے کو بطور سزا یو ایس اوپن 2023 ء میں داخلے سے ممنوع قرار دے دیا ہے، معلوم ہوا ہے نصرت گوکچے کے چند مشہور ریسٹورنٹس ہیں اور اُس کا نام سالٹ بے اُس وقت پڑا جب اُسکی ایک ویڈیو اسٹیک پراپنے بازوسے گذار کر نمک چھڑکتے ہوے وائرل ہوگئی تھی۔
یہ ایک گھمبیر امر ہے کہ ورلڈ کپ جیتنے کے باوجود فیفا کی رینکنگ میں ارجنٹینا کی پوزیشن دوسری ہے جبکہ برازیل تاہنوز اول ہے. سوکر کے گلوبل گورننگ باڈی نے اِسکا اعلان گذشتہ جمعرات کے دِن کیا ہے، اعلامیہ کے مطابق ارجنٹینا تیسرے سے دوسری پوزیشن پر پیش رفت کیا ہے جبکہ فرانس جو ورلڈ کپ
کا رنر تھا چوتھے سے تیسرے نمبر پر آگیا ہے ، اور بلجیئم چوتھے پوزیشن پر چلا گیا ہے،یہ تبدیلیاں محض اِس وجہ کر عمل میں آئی ہیں کیونکہ ورلڈ کپ جیتنے کا فیصلہ 90 منٹ تک نہ ہوسکا تھا.اگر 90 منٹ پر فیصلہ
جیت یا ہار کا ہوجاتا تو جیتنے والی ٹیم برازیل کو پیچھے چھوڑ کر سر فہرست چلی جاتی.مراکش 11ویں پوزیشن پر آگیا ہے جو افریقی ممالک میں سب سے اول پر ہے۔
ورلڈ کپ اپنے اختتام کو پہنچ گیا اِس کا مطلب یہ نہیں کہ شائقین سوکر اپنے گھر میں سوتے رہیں، ساری دنیا میں سوکر کے سینکڑوں ٹورنامنٹ روزانہ کی بنیاد پر منعقد ہوتے ہیں جسے آپ با آسانی اپنے ٹیلیویژن کے اسکرین پر دیکھ سکتے ہیں. لیکن قابل دید مقابلہ یورپین چیمپئن شپ کا ہوگا جو 12 اگست 2023 ء سے شروع ہوکر 19 مئی 2024 ء تک جاری رہیگا. یورپین چیمپئن شپ کا فائنل پولینڈ میں منعقد ہوگا. اِسکے علاوہ امریکا میں کونکاسف کا ٹورنامنٹ کا فائنل 16 جولائی 2023 ء کو کیلیفورنیامیں منعقد ہوگا۔ کُپا امریکا براعظم امریکا کا ایک مشہور مقابلہ ہوتا ہے جس میں ساؤتھ امریکا کے بہت سارے ممالک بشمول ارجنٹینا، برازیل ، کولمبیا اور کیوبا جیسے ملک ایک دوسرے سے سر ٹکراتے ہیں تاہم گوناگوں وجوہات کی بنا پر اِس کا انعقاد 2024 میں ہونا ہے، ملک کا انتخاب ہونا بھی باقی ہے، افریکن کپ آف نیشنز جسکا ٹاکرا ہمیشہ باعث تنازع بن جاتا ہے ، اِس کا مقابلہ بھی جنوری 2024 ء میں منعقد ہونا ہے، اِسلئے اگر آپ سوکر کے شوقین ہیں تو اِن ساری تاریخوں کو اپنی ڈائری میں نوٹ کرلیں،اور ساؤتھ ایشیا ٹورنامنٹ جسکا ایک رکن پاکستان بھی ہے باعث دلچسی سے کسی طرح بھی کم نہیں۔