کرسمس کے بعد!!!

0
154
رعنا کوثر
رعنا کوثر

آج26دسمبر کو انگریزوں کے تہوار نہیں یہ صرف انگریزوں کا نہیں مسیحی بھائیوں کا تہوار ہے۔ اس کو گزرے دوسرا دن ہے سردی اپنے زوروں پر ہے باہر رات کی تاریکی ہے سناٹا ہے اور درختوں پر لگی کرسمس کی روشنیاں جگمگا رہی ہیں۔ یہ اس کے ساتھ ہی سجے سجائے گھر بھی بہت بھلے لگ رہے ہیں۔
کرسمس کا تہوار آنے سے پہلے یہ سناٹا نہیں تھا۔ ہر طرف رونق اور گہما گہمی تھی۔ ایسا لگتا تھا کے ہر کوئی دوڑ لگا رہا ہے۔ جاب سے نکل کر لوگ مال کی طرف دوکانوں کے اندر اور سڑکوں پر آتے جاتے نظرآتے ہیں کرسمس پر تحفے دینا یہاں کی روایات ہیں اور ان روایات کو برقرار رکھنا بھی پڑتا ہے۔ اس لئے ہر طرف ایک گہما گہمی نظر آتی ہے مگر کرسمس ختم ہوتے ہی ایک سناٹا ہوجاتا ہے۔ دوسرے دن چھٹی ہوتی ہے اور ہر کوئی اپنی تھکن اتار رہا ہوتا ہے۔ کچھ لوگ اپنے تحفے دیکھ کر خوشی ہو رہے ہوتے ہیں۔ بچوں کی طرف سے دوستوں کی طرف سے بہن بھائیوں کی طرف سے جو تحفے ملے ہوتے ہیں وہ بے حد خوشی کا باعث ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ اپنا بینک بیلنس دیکھ کر پریشان ہو رہے ہوتے ہیں تحفے تحائف دینے میں ان کی مہینوں کی بچت ختم ہوجاتی ہے۔ خاص طور سے آج کل کے زمانے میں جب کے مہنگائی بہت ہوگئی ہے۔ اور لوگ صرف ہفتے وار چیک پر ہی گزارہ کر رہے ہیں۔ مگر کیا کریں کے تحفے ملتے بھی ہیں تعلقات بھی نبھانے ہوتے ہیں اس لئے خرچا کرنے پر مجبور ہیں۔ کرسمس کے بعد ایک بڑی بڑی دوکانوں پر دوبارہ بھیڑ شروع ہوجاتی ہے۔ اس لیے کے اب وہی کپڑے جوتے پرفیوم آدھی قیمت پر آجاتے ہیں جو اب سے پہلے منہ مانگے دام میں بک رہے ہوتے تھے۔ کرسمس کے بعد ایئرپورٹ پر لوگوں کا اژدہام ہوتا ہے جو لوگ اپنے عزیزوں پیاروں سے ملنے کرسمس کی چھٹیوں پر گئے ہوتے ہیں وہ سب واپس ہو رہے ہوتے ہیں۔ اپنے گھر جانے کی جلدی اپنے کاروبار دوبارہ کھولنے کی جلدی نوکریاں پر جانے کی جلدی، جہاز بھر بھر کر مسافر اپنی راہ لیتے ہیں۔ کرسمس کے بعد سکولوں کی چھٹی ہفتے بھر کے لیے دے دی جاتی ہے۔ پہلی جنوری سے پہلے کوئی سکول نہیں کھلتا ہے اس لئے سڑکوں پر میوزیم اور بچوں کے مختلف پروگراموں میں بہت گہما گہمی نظر آتی ہے۔ سردی ہونے کے باوجود لوگ ایک دن بھی ضائع کرنا پسند نہیں کرتے اور روزانہ ٹرینوں بسوں اور گاڑیوں میں بچوں کے ساتھ سفر کرتے نظر آتے ہیں۔ کرسمس کے بعد سے پہلی جنوری تک آفسوں میں کام کا وہ بوجھ نہیں ہوتا جو پورے سال رہتا ہے لوگ کام سے زیادہ کھانے پینے اور ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت میں زیادہ وقت گزارتے ہیں پورے سال میں ایک یہی وقت ایسا ہوتا ہے جب لوگ بھرپور طریقے سے اپنی اپنی فیملی اور دوستوں اور آفس والوں کے ساتھ نہایت خوبصورت وقت گزارتے ہیں۔ آفسوں کی سجاوٹ کھانا پینا دعوتیں پارٹیاں ، لوگوں کو ایک دوسرے سے جھڑپ کا وقت کم دیتی ہوں۔ کرسمس کے ایک ہفتے بعد لوگ اپنی نارمل زندگی میں واپس آجاتے ہیں ساری روشنیاں اور سجاوٹ ختم کر دی جاتی ہیں کام کاج کا وقت شروع ہوجاتا ہے نیا سال اور اس کی نئی مصروفیات کسی کو سر اٹھانے نہیں دیتیں۔ یہ تھیں امریکہ کے شہر نیویارک میں کرسمس کے بعد ہونے والی زندگی شاید اور شہروں میں بھی یہی حال ہو۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here