لاہور(پاکستان نیوز) ایک سال میں خزانہ “خالی” ہو گیا، سال 2022 کے دوران ملک کے مجموعیزرمبادلہ ذخائر میں 12 ارب ڈالرز سے زائد کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی ماہانہ معاشی آئوٹ لک رپورٹ کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 11 ارب 49 کروڑ ڈالرسے زائد رہے۔ وزارت خزانہ نے ماہانہمعاشیآئوٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 11 ارب 49 کروڑڈالرسے زائد رہے، جب کہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں مالی ذخائر 24 ارب 11 کروڑڈالرسے زائد تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانچ ماہ میں نان ٹیکس آمدنی میں 23.4 فیصد کی کمی ہوئی، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 7.7 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی، جب کہ جولائی سے نومبرمہنگائی کی شرح 25.1 فیصدریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 5 ماہ میں مالی خسارہ 1266 ارب روپے رہا، جو گزشتہ مالی سال 587 ارب روپے تھا۔ واضح رہے کہپاکستانکے سرکاریزرمبادلہ ذخائر تقریبا 9 سال بعد پہلی مرتبہ 6 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے ذخائر 29 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی کمی سے 6 ارب ڈالرز سے بھی نیچے آکر 5 ارب 82 کروڑ 19 لاکھ ڈالرز کی تشویشناک سطح پر پہنچ گئے۔ جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 88 کروڑ 53 لاکھ ڈالرز موجود ہیں، یوں مرکزی بینک کے ذخائر کی سطح کمرشل بینکوں سے بھی کم ہوگئے ہیں۔ ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہکے ذخائر 11 ارب 70 کروڑڈالرکی سطح پر ہیں۔ میڈیارپورٹسکیمطابقمارچ 2014کے بعد پہلی مرتبہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 6ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آئے ہیں۔