مودی کا بھارت کو ہندو ملک قرار دینے کا منصوبہ؛نیویارک ٹائمز

0
78

نئی دہلی(پاکستان نیوز) معروف اخبار نیویارک ٹائمز نے دعوی کیا ہے کہ مودی نے بھارت کو ہندو ملک بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بھارتی وزیراعظم تیسری بار الیکشن جیت کر بھارت کو ہندو ملک قرار دیں گے ، دوسری جانب کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے نے بھارتی جنتیا پارٹی کی زیر قادیت حکومت پر تقنید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اظہار رائے کی آزادی نہیں اگر کوئی سچ بولتا ہے ، اس کے بارے میں لکھتا ہے یا دکھاتا ہے تو حکمران اسے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عالمی میڈیا نے بھارتی میں بڑھتی ہوئی انتہا پسند پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، بی بی سی کے بعد نیویارک ٹائمز بھی مودی انتہا پسندی کے خلاف بول پڑا اور کہا کہ نہرو کا سیکولر بھارت ہندو انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ گیا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے کالم میں مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں میں مذہبی شدت پسندی اور اقلیتوں کے خلاف رجحانات میں شدید اضافہ ہوا۔ مسلمانوں کے خلاف جرائم پر سزا کا کوئی رواج نہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی دعوی کیا گیا کہ مودی سرکار نے جان بوجھ کر مسلمان مخالف قوانین بنائے۔ شہریت کے قوانین کی تبدیلی اور کشمیر کے نائز غاصبانہ انضمام کا بھی حوالہ دیا گیا۔ لیڈیا پولگرین کے مطابق مودی ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کا سرگرم رکن ہے، مودی سرکار نے منظم انداز میں آزادی اظہار پر کریک ڈائون کیا، تنقید آوازوں کو دہشتگردی کے قوانین سے دبایا گیا۔ میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لئے ایمرجنسی پاورز کا سہارا لیا گیا۔ ہندو انتہا پسند ہمیشہ سے بھارت کو سیکولر آئینی حیثیت ختم کرکے اسے ہندو ملک کا درجہ دینا چاہتے ہیں۔ پولگرین کے مطابق مودی تیسری مرتبہ الیکشن جیت کر آئین تبدیل کرکے بھارت کو ہندو ملک قرار دے دے گا، پے درپے چھپنے والے مضامین ظاہر کرتے ہیں کہ عالمی میڈیا میں مودی کی ہندو انتہا پسند پالیسیوں پر شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کیا عالمی میڈیا اور مغرب مودی کی2024 میں جیت پر پریشان ہے؟ کیا مودی تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کی ہوس میں پاکستان کیخلاف ایک اور فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچائے گا؟

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here