حضرت بابا فرید کی پاکیزہ حیات!!!

0
195

اسی رمز کو بتانے کے لیے اولیائے کرام نے اپنی پوری زندگی وقف کردی اور تادم حیات قوم مسلم کو یہی درس دیتے رہے کہ مسلمانوں! ایمان وعمل کا حسین سنگم بن جائو، پھر دنیا وآخرت کی فلاح وبہبود تمہارا مقدر بن جائے گی۔ چنانچہ بابا فرید گنج شکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جس دل میں اللہ کا زکر جاری رہتا ہے ،وہ دل زندہ رہتا ہے اور اس دل پر شیطانی خواہشات غلبہ نہیں پا سکتیں۔ آپ بالخصوص اپنے مریدین، متوسلین ومعتقدین کو اور بالعموم سارے مسلمانوں کو یہ تعلیم دیتے رہے کہ دل کو آئینے کی طرح صاف وشفاف و پاکیزہ رکھو۔ آپ بسا اوقات صحیح البخاری کی کتاب الایمان کی ایک انتہائی سبق آموز درس خیز حدیث پڑھ کر لوگوں کو یہ تلقین کرتے رہے کہ جسم کو نہیں بلکہ دل کو سنوارو۔ جسم کی تزئین سے پہلے دل کی تزئین کرو۔ جب دل مصطفی و مزکا ہوجائے گا تو جسم خود بہ خود مصطفی ومزکاہوجائے گا۔ بلفظ دیگر دل اگر پاکیزہ ہو گیا تو جسم بھی خود بخود پاکیزہ ہوجائے گا یعنی دل میں اگر درستگی پیدا ہوگئی تو جسم میں بھی درستگی آجائے گی اور اگر دل میں آلودگی چھا گئی تو پھر جسم بھی آلودہ ہوجائے گا، وہ حدیث سامعین کرام آپ بھی مع ترجمعہ سماعت کریں اور اپنے دلوں کو نظافت و پاکیزگی کا آئینہ دار بنائیں۔ رسول اللہۖ نے حرف تنبیہ کے ساتھ ارشاد فرمایا” الاوان فی الجسد مضغة اذا صلحت صلح الجسد کلہ واذا فسدت فسدالجسد کلہ الاوھی القلب” اس کا سلیس اردو میں ترجمعہ سماعت فرمائیں۔ آقا کریم ۖ فرماتے ہیں ”سن لو بدن میں گوشت کا ایک ٹکڑا(لوتھڑا) ہے، جب وہ درست ہوگا تو سارا بدن درست ہوگا اور جہاں وہ بگڑ گیا تو سارا بدن بگڑ گیا۔ سن لو وہ ٹکڑا دل ہے۔” اس میں کوئی شبہ نہیں کہ برصغیر میں بالخصوص دین اسلام کی جو جلوہ آرائیاں نظر آرہی ہیں ،یہ صوفیان کرام اور اولیاء عظام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی جہد مسلسل، سعی پیہم اور روحانی فیوض وبرکات کے ناقابل فراموش حسین ثمرات ونتائج ہیں۔ ان ذوات مقدسہ نے اپنے اخلاقی، ایمانی اور روحانی اقدار سے کفروشرک اور مذموم وقبیح اعمال و افعال کا نہ صرف یہ کہ قلعہ قمع کیا بلکہ چہار جانب اسلام کی روشنیاں بکھیریں نیز مذہب اسلام کے پیروکاروں کے دلوں کو خشیت ربانی ، نظافت و لطافت کی جلوہ گاہ بنایا۔ بلفظ دیگر یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ ان تقدس مآب محبوبان خدا نے گم گشتہ راہوں کے دلوں میں حلاوت ایمان کے پہلوبہ پہلو خصوص وللہیت، ذوق اتباع سنت، محب شہنشاہ رسالتۖ، نور بصیرت اور وسعت فہم وفراست کی قندیلیں فروزاں کیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here