کمیلا ہیرس 1گھنٹہ 20منٹ کیلئے صدر بننے والی پہلی امریکی خاتون

0
239

نیویارک (پاکستان نیوز)امریکہ کی تاریخ میں نائب صدر کمیلا ہیرس پہلی مرتبہ 1گھنٹے 20 منٹ کی قلیل مدت کے لیے صدر بنیں جب صدر بائیڈن کو جمعہ کے روز معمولی علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا اور اس دوران کمیلا ہیرس صدارتی اختیارات سنبھالنے والی پہلی خاتون بن گئی تھیں ، وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے صبح 10:10 بجے کانگریس کے رہنماؤں کو اقتدار کی منتقلی سے آگاہ کیا گیا اور11:35پر کنٹرول واپس لے لیا گیا۔ واشنگٹن کے باہر والٹر ریڈ ملٹری ہسپتال میں صدر کا معمول کا جسمانی معائنہ کیا گیا ۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ بائیڈن نے طریقہ کار کے بعد ہیرس اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف رون کلین سے بات کی اور وہ اچھے جذبے میں تھے۔بائیڈن کی طاقت کی منتقلی اس وقت ہوئی جب وہ کولونوسکوپی کے لیے اینستھیزیا کے تحت تھے۔ ساکی نے کہا کہ کمیلا ہیرس اس دوران وائٹ ہاؤس کے ویسٹ ونگ میں اپنے دفتر سے کام کرتی تھیں۔ کمیلا ہیرس امریکہ کی نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون ہیں۔ ملک کی تقریباً 250 سالہ تاریخ میں کبھی کوئی خاتون صدر نہیں رہی۔پہلی بار ایک خاتون جانشینی کی صف میں سرفہرست آئی ہے ، امریکی آئین کی 25ویں ترمیم صدر کے لیے اقتدار کی منتقلی کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرتی ہے جب وہ اپنے فرائض ادا کرنے سے قاصر ہوں۔صدارتی اختیار نائب صدر کو اس سے پہلے منتقل کیا جا چکا ہے، جب صدر جارج ڈبلیو بش نے 2002 اور 2007 میں کالونیسکوپی کروائی تھی۔بائیڈن جو ہفتے کو 79 سال کے ہو جائیں گے، امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے والے سب سے معمر شخص ہیں جس کی وجہ سے ان کی صحت اور تندرستی میں بہت زیادہ دلچسپی ہے۔ اگرچہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ آیا وہ 2024 میں دوبارہ انتخاب میں حصہ لیں گے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ دوسری چار سالہ مدت کے حصول کی توقع رکھتے ہیں۔بائیڈن نے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں اپنی صحت کے بارے میں زیادہ شفاف رہنے کا عہد کیا ہے۔ ریپبلکن نے 2019 میں والٹر ریڈ کا دورہ ایک نامعلوم وجہ سے کیا تھا کہ ایک سابق پریس سکریٹری سٹیفنی گریشم نے بعد میں انکشاف کیا کہ وہ کالونیسکوپی کے لیے تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here