ہمارے حکمران تعلیم کے زیور سے آراستہ ہیں بلکہ پیراستہ اور فن جانتے ہیں ہیرو بننے کا، کبھی لیٹرے بن جاتے ہیں اور کبھی اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت کے تحت حکمران پر شرط یہ ہوتی ہے کہ میں صدر بنونگا تاکہ میں جو لوٹ مار کروں میری پوچھ گچھ نہ ہو۔ زرداری کمال کرتا ہے سیاستدانوں کی خرید فروخت سے جنرلوں کو بزنس کے مشورے دینے تک کے گر جانتا ہے۔ حال ہی میں23مارچ کا دن منایا گیا۔ تمغے بانٹے گئے ایک دو کے علاوہ ان میں ایسے چاپلوس بھی تھے جنہیں عوام نہیں جانتی اور تو اور بوڑھے قائم علی شاہ کو بھی بلا کر تمغہ دیا گیا کہ سندھ کے لئے ان کی کارکردگی مثالی ہے۔ کراچی والے جانتے ہیں اور اس سے زیادہMQMوالے جو ہر غلط کام کرنے کے ماہر ہیں زرداری کے چابک پر بھاگتے ہیں مل جل کر کام کرتے ہیں اور عمران خان کے ووٹ لے اڑتے ہیں۔ عمران جیل میں ہے اور سائفر کی کہانی زندہ ہے۔ سینیٹ اور کانگریس(امریکی) میں کئی دنوں سے سیکرٹری خارجہ بلنکن اور ڈونلڈ لو سے سوال کئے جارہے ہیں کانگریس میںMR SHERMANنے ڈونلڈلو کی(دکھاوے کی) کھنچائی کی اور حکم صادر کیا کہ اپنے اسلام آباد میں سفارتکار سے کہو کہ وہ جیل میں عمران سے جاکر ملے اور ثابت کر رہے ہیں کہ سائفر درست تھا عمران خان کی حکومت کو نکالنے میں بلنکن اور اسکے ماتحت تھے۔ شرمین نے کہا پہلے بیٹ(نشان) کو الگ کیا اور پھر بیٹسمین کو اندر کیا مگر ان سب باتوں کا کیا فائدہ عمران خان توجیل میں ہے اور عاصم منیر نے جوڑ توڑ کرکے بھان متی ہونے کا ثبوت دیا ہے ہندی قول بھی خوب ہے جو یہاں فٹ ہے۔”بھان متی نے کنبہ جوڑا۔ کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا۔ مطلب ایک بدمعاش سندھ سے لیا صدر بنا دیا۔ دوسرا قریبی پنجاب سے لے کر وزیراعظم بنا دیا۔ اور ایک پاکھنڈی کو پنجاب کی وزارت سونپ دی کہ جب چاہینگے حکم دینگے اور وہ دلفریب(بناوٹی)مسکراہٹ سے کہے گی ”جی انکل ہوجائیگا” ان سب لوگوں کو دنیا بھر میں بسے پاکستانی غیرت دلا رہے ہیں گالیاں بک رہے ہیں لیکن ان پر کوئی اثر نہیں۔ ان کا کچھ نہیں بگڑتا کہ یہGHQمیں بیٹھے، سوتے، اٹھے وہ عیاشیاں کر رہے ہیں جو دوسرے ملکوں میں لوگوں کو نہیں ملتیں پیسے خرچ کئے بغیر اور یہ سب عیاشیاں بجٹ کے پیسوں سے کرتے ہیں۔ اور کوئی حساب لینے والا نہیں اب ان کا کام پریڈ کرانا رہ گیا ہے۔ ان پریڈوں کو دیکھ کر ہنسی آتی ہے اور جو دعوے اور تاریخ بتاتے ہیں وہ سب جھوٹ سب سے بڑی بے شرمی اور ڈھٹائی کی بات یہ ہے کہ ملک کا جعلی صدر کہتا ہے”امید ہے ماضی کی طرح اب بھی تمام چیلنجز سے نمٹ لینگے۔ ”درست کہا زرداری نے جس طرح ماضی میں جو فتنہ گری کی۔ ہیرامنڈی کی طوائفوں کی ماڈل بیٹیوں سے منی لانڈرنگ کرائی اور جو افسر اڑا تو راتوں رات اسے فارغ کردیا گیا۔ کسی کو پتہ نہیں سوائے زرداری کے قاتل کون ہے۔ اگر یہ شخص یورپ میں ہوتا اور یہ کارنامے انجام دیتا تو اس پر فلمیں بن رہی ہوتیں جیسےGREAT TRAIN ROBBERYکی بجائےGREAT COUNTRY ROBBERYاور مشہور فلمBONNY & CLYDEکی جگہZARDARI & FARYALاس شخص نے جس دلیری سے سندھ(کراچی بالخصوص) کا حال کیا ہے اس میں اسکے تین پارٹنر ہیں۔MQMاور جنرلز کہ تم ڈیفنس سوسائٹیاں بنوائو اور ہم منی لانڈرنگ کریں۔ اس بات کی کوئی ملک اجازت نہیں دیتا اور نہ ہی عوام ایسا کرنے دینگے اور ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسلام کے نام پر ہو رہا ہے۔ جب کہ اسلام کی تاریخ میں کسی حاکم یا کسی بھی سپہ سالار نے یہ کام نہیں کئے۔ بلکہ انہیں انکی جفاداری اور شجاعت کے بدلے سزائیں ملیں۔ یاد کرلیں صرف دو نام محمد بن قاسم اور طارق بن زیاد کے ساتھ موسیٰ بن نصیر آج کی قبروں کے نشان نہیں اگر ہیں جن کی قبروں کے نشان وہ سسی پنوں، ہیررانجھا ہیں سندھ اور پنجاب میں آخر یہ ساری محبت کی داستانیں پنجاب میں ہی کیوں کہ سورة رحمن میں بھی ایسا ذکر ہے۔ جس کا تعلق حوروں سے ہے جو اب دوبارہ یہ حوریں انسانی شکلوں میں، حریم شاہ اور دوسری وی لاگر کی شکل میں لوگوں کو نیچا دکھا رہی ہیں۔ حریم شاہ نے تو شہبازشریف کا بھانڈہ پھوڑ دیا۔ اس افغانی نژاد حریم شاہ نے کہا”جب آپ ملک کے وزیراعظم ہیں تو کوئی حرکت ذاتی نہیں” اس کا کہنا تھا کہ حکومت کے پیسے سے انہوں نے دو گھنٹے حریم شاہ کے ساتھ گزارے ،چار شادیوں سے جی سیر نہ ہوا شاید شہباز شریف کے ذہن میں یہ ہی رہتا ہے کہ نیک لوگوں کو جنت ملے گی اور وہاں پر کسی کو ستر گوری حوریں ملینگی۔ اور وہ ان کے تابع ہونگی جس کا ذکر مولانا طارق جمیل کرکر کے لوگوں کو تبلیغ میں ڈال رہے ہیں لیکن حریم شاہ کو کوئی بھی کچھ نہیں کہتا اس وقت وہ اور اس جیسی کئی حوریںTIK TAKپر انی اپنی محفل سجائے رہتی ہیں اور مال بناتی ہیں۔
ادھر امریکہ میں بائیڈین کے امور خارجہ کے سیکرٹری بلنکن نے اسرائیل کے نتن یاہو کو دھمکی دی ہے۔ جیسے ہم تلقین کہیں گے کہ رفاح(فلسطین) میں گرائونڈ پر حملہ کرنے سے باز آئے۔ جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ پناہ لئے ہوئے ہیں ورنہ دنیا میں وہ اکیلا رہ جائے گا۔ ادھر نتن یاہو کا کہنا ہے ”بس یہ آخری چٹان ہے جہاں حماس چھپا بیٹھا ہے، گرالینے دو اور مدد کرو۔ اس پر خاموشی ہے جب کہ امریکہ نے ہی جنگ بندی کا ڈرافٹ اقوام متحدہ میں پیش کیا ہے انہیں فکر ہے کہ حماس اسرائیلی شہریوں کو آزاد کرے۔32ہزار فلسطینیوں سے انہیں غرض نہیں جو اسرائیل کے ہاتھوں مارے گئے بے قصور ڈرون حملوں کا نشانہ بنے۔
مزے کی بات یہ ہے کہ ٹرمپ کے داماد(اکلوتے) جیرائو کرشنر کا کہنا ہے کہ غازہ کی پٹی بہت اہم ہے نئی کالونی بنانے کے لئے۔ اس بیوقوف نے اب کہا یہ بات ہم جانتے ہیں اور کئی بار کہہ چکے ہیں ویسے سعودی عرب میں جو جغرافیہ بدل کر نیوم سٹی(NEOM) بنایا جارہا ہے اس کا مشورہ کرشنر نے ہی دیا تھا۔ یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ نام ہی کیوں تو یہ نام دو لفظوں سے نکلا ہے۔ پہلے تین الفاظNEWگریک الفاظ سے نکلے ہیں اور چوتھا لفظ کا مطلب ”مستقبل” سے ہے اور یہ اقابہ میں بنایا جارہا ہے۔ جہاں سے ترکوں کا مستقبل تباہ کیا گیا تھا(دیکھیں فلم”LAWRENCE OF ARABIA” اور شاید اب عربوں کا مستقبل تباہ کیا جائیگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن کی تیاریوں میں ہے۔ ویسے تو بائیڈین انتظامیہ نے ڈیموکریٹ کو خوار کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی اسرائیل اور یوکرین نے جو کہا اور جو مانگا پورا کیا انکا صرف ایک لالچ تھا۔ کہ ان کا بیٹا جو خرد برد میں ملوث ہے بچ جائے تحقیقات جاری ہیں اگر فیصلہ الیکشن سے پہلے نہ ہوا تو ٹرمپ کے آنے کے بعد انہیں جیل جانا پڑے گا۔ ہم نے پچھلے دنوں فیس بک کر امریکہ میں رہنے والے پاکستانیوں سے اپیل کی تھی۔ ”اگر تم چاہتے ہو کہ امریکہ کی پالیسی میں بدل آئے، کوئی جنگ نہ ہو، اور نہ ہی اسرائیل کی اندھی حمایت ہو اور عمران کی آزادی اور عاصم منیر کا خاتمہ چاہتے ہو اور امریکہ کو عظیم بنانا چاہتے ہو تو ٹرمپ کو ووٹ دو ورنہ بائیڈین کے ساتھ ڈولو نیچے ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو لگائی تھی۔ انکا بھی عمران خان کے لئے ایسا ہی کہنا تھا جس میں انہوں نے کہا عمران خان میرا دوست ہے۔”ہم اس پر یقین کرتے ہیں نومبر کا انتظار کریں دیکھیں یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔
روس میں ماسکو کے کنسرٹ ہال میں تین دہشت گردوں کی فائرنگ سے 145اموات اور لاتعداد زخمی ہوئے۔ امریکہ بول پڑا کہ یہ کام داعش کا ہے لیکن پیوٹن نے کہا۔ ہم معلوم کرلینگے اور دوسرے دن انہوں نے کئی افراد کو جو یوکرین کی طرف بھاگ رہے تھے پکڑ لیا۔ مزید گرفتاریاں ہونگی اور پاکستان کی طرح نعرے یا ترانے کی بجائے ب کا خاتمہ ہوگا اور ہونا بھی چاہیئے کہ یہ کونسی مخلوق ہے جو نہتے عوام کو یوں مار دیتی ہے پھر دعویٰ بھی کرتی ہے بے شرمی سے جیسے کوئی بڑا تیر مارا ہو۔ پاکستان میں جن آٹھ فوجیوں کی شہادتیں ہوئیں دہشت گرد پکڑے نہیں گئے اور یہ سلسلہ پچھلی کئی دہائیوں سے چل رہا ہے اور چلتا رہے گا۔ لیکن ہمیں اس بات کے پورا ہونے کا انتظار ہے۔ ”کلُ نفَس ذَائقتہُ الُموت ” کیا ہمارے حکمران اور بیرونی سفاک انسانی حقوق کے دعویدار یہ بھولے بیٹھے ہیں۔ ”خود سوچیں؟”۔
٭٭٭٭٭