روس نے امریکہ کیساتھ جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کا معاہدہ معطل کر دیا

0
96

ماسکو (پاکستا ن نیوز) روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلائوکے معاہدے (START) میں اپنی شرکت معطل کر رہا ہے۔ اپنی تقریر میں پوتن نے کہا کہ روس معاہدے سے دستبردار نہیں ہو رہا بلکہ اپنی شرکت کو معطل کر رہا ہے۔روسی صدر پوتن نے اپنی سالانہ تقریر میں کہا کہ روس نے ڈون باس علاقے میں تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لییبہت کوششیں کیں لیکن مغرب نے یوکرین میں جنگ چھیڑ ی لیکن میدان جنگ میں روس کو شکست دینا ناممکن ہے۔یوکرین پر حملے کی پہلی برسی کے موقع پر ماسکو میں فیڈرل اسمبلی سے اپنے سالانہ خطاب میں پوتن نے مزید کہا: ”ہم نے اس مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی، ہم نے صبر و تحمل سے کام کیا اور اس کے خاتمے کے لیے بہت محنتی مذاکرات کیے”۔روسی صدر نے کہا کہ لیکن امن کے اقدامات کو جھوٹ اور منافقت کے ذریعے مکمل طور پر سبوتاڑ کیا گیا۔ پوتن نے مغرب کے بارے میں دعویٰ کیا کہ وہ دہشت گردوں کو ہتھیار فراہم کر رہے ہیں، اور خصوصی فوجی آپریشن سے پہلے بھی انہیں بھاری توپ خانے اور فضائی دفاعی نظام مل رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں دہرانا چاہتا ہوں، انہوں نے ہی جنگ شروع کی،اس کے بعد ہم نے طاقت کا استعمال کیا اور ہم اسے روکنے کے لیے اب بھی استعمال کر رہے ہیں۔ہم اپنی سرزمین پر امن کی واپسی کے لیے سب کچھ کریں گے۔ پوتن نے کہا کہ ہم مغرب کے ساتھ کھلے مذاکرات کی اپنی خواہش میں مخلص رہے ہیں اور ہم نے کئی بار کہا ہے کہ دنیا کو ناقابل تقسیم سلامتی کی ضرورت ہے اور ہم نے تمام ممالک سے اس پر بات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لیکن جواب میں، ہمیں جو کچھ ملا وہ ایک منافقانہ اور ناقابل فہم جواب تھا۔پوتن نے زور دے کر کہا کہ جب ”مغرب کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے نظام یوکرین میں آئیں گے، تو روس کوخطرے کو اپنی سرحدوں سے دور کرنا پڑے گا۔” یوکرین کی حکومت اپنے ”مغربی آقائوں” کے مفادات کا تحفظ کر رہی ہے نہ کہ ان کے قومی مفادات کا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کیف حکومت اور اس کے مغربی آقائوں نے ملک کی معیشت کو مکمل طور پر اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے یوکرین کی صنعت اور معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ وہ یوکرین میں حالات کی خرابی کے ذمہ دار ہیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل امریکہ نے ماسکو پرنیو اسٹارٹ معاہدے کے تحت اپنے وعدے پورا نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ رواں ماہ ہی نیٹو نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماسکونیوکلیئر ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدے کی تعمیل نہیں کر رہا ہے۔نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ نیو اسٹارٹ معاہدہ روس اور امریکہ کے نیوکلیئر ہتھیاروں کو محدود کرکیعالمی استحکام میں معاون ثابت ہوا۔ لیکن ہمیں تشویش ہے کہ روس نئے اسٹارٹ معاہدے کے تحت قانونی طور پر پابند ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here