نیویارک (پاکستان نیوز) اسلام کے شدید ترین ناقد سمجھے جانے والے ہالینڈ کے سابق سیاستدان جورم وین نے 2019 میں اسلام قبول کر لیا تھا، جورم وین کو اسلامک فوبک سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کا دایاں ہاتھ قرار دیا جاتا تھا لیکن پھر وہ اسلام سے ایسے متاثر ہوئے کہ اپنا مذہب ہی تبدیل کر لیا، اپنے کے طرف سفر کا احوال بتاتے ہوئے جورم وین نے کہا کہ عیسائیت کا مذہب بہت تقسیم ہو گیا ہے ، آپ کو عبادت کرتے وقت یہ یقین نہیں ہوتا کہ آپ کس کے سامنے سربجود ہیں یعنی جیسز کرائسٹ چرچ، گاڈ فادر یا پھر مقدس ایمان کی خاطر ایسا کر رہے ہیں، کلیورین نے کہا، ہالینڈ میں مراکشی لوگوں کے بارے میں دلائل کی وجہ سے۔ “ٹھیک ہے، میں نے کیا، مجھے لگتا ہے کہ میں اسلام سے لڑنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر سکتا ہوں۔ لیکن 2014 میں میں نے پارٹی چھوڑ دی کیونکہ مراکش کے لوگوں کے بارے میں یہ دلیل تھی۔اسلام پر تحقیق کرتے ہوئے، اس نے انگریزی کے ماہر تعلیم عبدل حکیم مراد سے مدد طلب کی، جو پہلے ٹموتھی جان کے نام سے مشہور تھے لیکن اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام تبدیل کر لیا۔اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اس سے قبل وہ اسلام پر صرف مغربی مصنفین کو پڑھتے تھے، کلورین نے کہا کہ اس کے برعکس١ مراد نے انہیں صرف اسلامی مآخذ پڑھنے کا مشورہ دیا، اور اس میں بڑا تضاد تھا۔اس کے آس پاس کے لوگوں نے اس کے اسلام قبول کرنے پر اچھا ردعمل نہیں دیا۔حالیہ برسوں میں یورپ میں بڑھتے ہوئے مسلم مخالف جذبات پر، کلورین نے کہا کہ اسلامو فوبیا کو ہوا دینے والے عوامل میں سے ایک ماس کلچر ہے۔