اسرائیل پر تنقید کرنے پر قانون کے پروفیسر کی عالمی عہدے پر تعیناتی روک دی گئی

0
118

واشنگٹن (پاکستان نیوز) بائیڈن حکومت کی جانب سے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنانے پر معروف قانونی پروفیسر کی عالمی انسانی حقوق عہدے پر نامزدگی روک دی گئی، قانون کے پروفیسر جیمز کیولارو کا کہنا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی بربریت کیخلاف میرے مذمتی بیان کی وجہ سے میری تعیناتی کو روک دیا گیا ہے، جیمز کیولارو کی نامزدگی سے دستبرداری نیویارک کے ایک یہودی اخبار، الجیمینر کے ایک مضمون کے بعد ہوئی، جس میں نیو یارک کے ڈیموکریٹک کانگریس مین حکیم جیفریز کے اقلیتی رہنما منتخب ہونے پر اسرائیل کے حامی گروپوں کی تسکین کے لیے گارڈین کی ایک کہانی پر روشنی ڈالی گئی۔ جیفریز امریکن اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی (Aipac) اور دیگر سخت گیر اسرائیل نواز لابی گروپس سے قریبی تعلق رکھتے ہیں۔ کیولارو نے گارجین کی کہانی کو اس تبصرہ کے ساتھ ریٹویٹ کیا: “خریدا۔ خریدا گیا۔ کنٹرول شدہ۔”محکمہ خارجہ کے ترجمان، نیڈ پرائس نے کہا کہ جمعہ کو جب ان کی نامزدگی کا اعلان کیا گیا تو انتظامیہ کیوالارو کے خیالات سے واقف نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بیانات اور تحریروں کا علم نہیں تھا۔ان کے بیانات واضح طور پر امریکی پالیسی کی عکاسی نہیں کرتے، وہ اس بات کی عکاسی نہیں کرتے جو ہم مانتے ہیں اور وہ کم سے کم کہنا نامناسب ہیں۔کیولارو نے ٹوئیٹ کیا کہ میری نامزدگی روکنے سے اسرائیل کے بارے میں امریکی پالیسی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ میری نامزدگی واپس لینے سے حکومت کو کیا حاصل ہوا ہے ؟

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here