واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز)واشنگٹن انٹرنیشنل تھرگڈ مارشل ہوائی اڈے پر ساؤتھ ویسٹ ایئر لائنز کے مسلمان ملازم کے ساتھ نفرت آمیز سلوک، ملازم کو جمعہ کی نماز پڑھنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے ملازمت سے فارغ کر دیا گیا، جسٹن ماونس، جسے داؤد ماونز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے نومبر میں ساؤتھ ویسٹ ایئر لائنز کے لیے ایک ریمپ ایجنٹ کے طور پر کام کرنا شروع کیا، جس کی ذمہ داریوں میں سامان لادنا شامل ہے، منگل کو یو ایس ایکویل ایمپلائمنٹ مواقع کمیشن میں درج کی گئی شکایت کے مطابق اس کی ملازمت اس کی شروعات کی تاریخ کے ٹھیک ایک ماہ بعد ختم کردی گئی تھی کیونکہ اس نے ایمرجنسی حالات کے دوران جمعہ کی نماز کی ادائیگی کو کام پر ترجیح دی تھی ، ائیرلائنز کی جانب سے جاری کردہ ای میل کے مطابق وہ معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، ساؤتھ ویسٹ ایئر لائنز کی جانب سے جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے آپ کو ایک کھلے اور جامع کام کے ماحول پر فخر کرتے ہیں جو کام کرنے کے لیے دنیا کی بہترین جگہوں میں مستقل طور پر شمار ہوتا ہے، ہمارے لوگ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، اور یہ ہمارا مقصد ہے کہ اپنے ملازمین اور اپنے صارفین کی مدد کریں جو زندگی کے تمام شعبوں سے آتے ہیں۔کرسمس کے آس پاس، مسافروں کی بھیڑ BWI اور دیگر ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے تھے کیونکہ ساؤتھ ویسٹ نے ملک بھر میں 16,700 سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی تھیں۔ ساؤتھ ویسٹ ایئرلائنز پائلٹ ایسوسی ایشن کے صدر نے گزشتہ ہفتے امریکی سینیٹ کی ایک کمیٹی کو بتایا کہ ایمرجنسی کے دوران، ساؤتھ ویسٹ نے ریمپ ایجنٹوں کو ایک میمو بھیجا جس میں کہا گیا تھا کہ جو کوئی بھی اپنی باقاعدہ شفٹوں میں کام کرنے میں ناکام رہے اس کی ملازمت ختم کر دی جائے گی،ساؤتھ ویسٹ کے ساتھ ملازمت کے دوران متعدد مواقع پر، ماونس نے رہائش کی درخواست کی اور اپنے منیجر سے کہا کہ وہ جمعہ کے دن اپنی شفٹ کو دوپہر تک لے جائے تاکہ وہ مذہبی خدمات میں شرکت کر سکے،ماوین نے صبح کی شفٹوں میں کام کیا، جو صبح 5::45پر شروع ہوا اور 2:15پر ختم ہوا۔کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن نے مسلم ملازم کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے ہوئے ائیر لائن کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے ، کیئر میری لینڈ کی ڈائریکٹر زینب چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ خاص طور پر بڑھتے ہوئے ہنگامہ خیز دور میں، مسلمانوں سمیت بہت سے لوگوں کی زندگیوں میں ایمان ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔جب آجر لچکدار ہوتے ہیں اور اپنے ملازمین کو اپنے عقیدے پر عمل کرنے کا حق دیتے ہیں، تو وہ ترقی کرتے ہیں۔ یہ حوصلہ بڑھاتا ہے اور کام کی مجموعی کارکردگی اور نتائج کو متاثر کرتا ہے۔ یہ معاملہ یہاں تک نہیں آنا چاہئے تھا، لیکن ہمیں CAIR کے کلائنٹ نے اپنے حقوق کے لیے بات کرنے میں جس جرات کا مظاہرہ کیا اس پر فخر ہے، اور امید ہے کہ اس سے مزید آجروں کو وفاقی قانون کے مطابق مناسب رہائش فراہم کرنے کی ترغیب ملے گی۔ڈیلس ائیرپورٹ کے ٹھیکیدار کی جانب سے مسلم ملازمین کے نفرت آمیز سلوک کی کافی شکایات انتظامیہ کو موصول ہوئی ہیں، جبکہ ایسی ہی شکایت پر ائیر پورٹ پر چھ ماہ خدمات انجام دینے والے ابوناصر کو بھی ملازمت سے فارغ کر دیا گیا تھا۔