لاہور:
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے کہا ہے کہ ویسٹ انڈیز سے ورلڈکپ میچ میں گھر کے بھیدی نے لنکا ڈھا دی، بولنگ کوچ مشتاق احمد پاکستانی بیٹسمینوں کی شارٹ گیندوں پر کمزوریوں سے آگاہ تھے۔
نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے عبدالقادر نے کہا کہ پاکستانی سابق کرکٹرز کا بطور کوچ غیر ملکی ٹیموں کے ساتھ وابستہ ہونا لمحہ فکریہ ہے،ملک کی محبت کا دم بھرنے والے یہ کھلاڑی جب دوسروں کیلیے کام کرتے ہیں تو ان کی ساری فکرمندی پیشہ ورانہ بقا کیلیے ہوتی ہے،اپنی افادیت ثابت کرنے کیلیے ایسے کام بھی کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں نہیں جاتا،مثال کے طور پر ویسٹ انڈیز کو ورلڈکپ کی کمزور ترین ٹیموں میں شمار کیا جارہا تھا۔
بعد ازاں کیریبیئنز کی کارکردگی سے یہ ثابت بھی ہوگیا لیکن اپنے پہلے ہی میچ میں بھاری مارجن سے شکست کا پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان ہوا،اس ناکامی میں ویسٹ انڈیز کے بولنگ کوچ مشتاق احمد کا کردار اہم تھا، سابق لیگ اسپنر پاکستانی بیٹسمینوں کی شارٹ گیندوں پر کمزوریوں سے آگاہ تھے،کیریبیئن بولرز کا یہی حربہ انتہائی کارگر ثابت ہوا،بیٹنگ بُری طرح فلاپ ہونے کے بعد اسی میچ میں شکست کی وجہ سے پاکستان کیلیے رن ریٹ جیسا مسئلہ پیدا ہوا، یوں کہنا چاہیے کہ ویسٹ انڈیز کیخلاف میچ میں گھر کے بھیدی نے لنکا ڈھا دی، ہمیشہ ہی ایسے مواقع پر غفلت کا مظاہرہ کرنے والا پاکستان کا کوچنگ اسٹاف اس بار بھی سویا رہا۔
عبدالقادر نے تجویز پیش کی کہ غیر ملکی ٹیموں کے ساتھ کام کرنے والوں کی اتنی حوصلہ شکنی تو کی جائے کہ ان کو کم از کم پاکستان میں کسی عہدے پر کام کرنے کی اجازت نہ ملے۔