آئین اور قانون کی بالا دستی ضروری ہے!!!

0
97
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! صرف ایک روز رہتا ہے سپریم کورٹ کی رٹ کا پوری قوم کو پتا چل جائے گا کہ چیف جسٹس عطا بندیال اور ا ن کے دو ساتھی جج آئین کی پاسداری اور اس کے تحفظ کی ذمہ داری نبھانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا مافیا کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہیں،جسٹس بندیال صاحب اور ان کے رفقا کے کریکٹر کو دیکھتے ہوئے تو پوری قوم کو یقین ہے کہ انشاللہ سپریم کورٹ کی رٹ قائم کرنے میں کامیاب ہوں گے اور شہبازی شر کو اور آج اسمبلی میں ہونے والے نام نہاد جمہوری ٹولہ کو آئین کی خلاف ورزی پر آرٹیکل کے مطابق کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے،پاک وطن سے آنے والی اطلاعات بتا رہی ہیں کہ تمام وکلا تنظیموں کے ساتھ ساتھ عوام بھی آئین اور قانون کی بالا دستی کے لئے سپریم کورٹ کے پیچھے کھڑی ہے اور ان کے ساتھ بیرون ملک پاکستانی جس مرضی ملک میں آباد ہیں اپریل بروز منگل اپنی نظریں جمائے بیٹھے ہیں کل کا دن سیاسی لبادے میں چھپے بدمعاشوں کی شکست کا دن ہے آو مل کر دعا کریں کے اے ربی پاکستان کی حفاظت فرما اور عدلیہ کا وقار بلند فرما آمین !
قارئین وطن! جج صاحب غضب کیا تیرے وعدے پہ اعتبار کیا، تمام رات قیامت کا انتظار کیا ! سوچا تھا سو کر اٹھوں گا توامپورٹڈ حکومت پر قیامت گری ہو گی کہ بدمعاشوں کا بدمعاش شہباز شریف اعلی عدلیہ کی حکم عدولی پر کہ آئین پاکستان کا احترام نہ کرنے کے جرم میں وزارتِ عظمیٰ سے فارغ ہو چکا ہو گا اور قیدیوں والی وین میں بیٹھ کر اڈیالہ جیل کی یاترا کو روانہ ہو گا ،بندیال صاحب اپنے وعدے کے اتنے کچے تو نہیں لگتے اور نہ ہی ان کے رفقا اب کوئی صاحبِ نظر ہی بتا سکتے ہیں کہ کس کی تقدیر زیادہ تیز ہے ،پاکستان اور اس کے عوام کی یامٹھی بھر مافیا کی ،بھگوڑے کی بیٹی تو عمرہ کے بہانے ملک سے فرار ہو گئی ہے اب دیکھتے ہیں کہ مافیا ہیڈ نواز شریف کب وہاں پہنچتا ہے ویسے دیکھا جائے کیا قسمت ہے ان بدمعاشوں کی ،22کروڑ عوام ان کے جبر تلے دبی ہوئی ہے اور یہ برطانیہ کی پر فضا ماحول میں عیش کر رہے ہیں،بقول ہمارے دوست ثمر صاحب کہ اس کو اللہ کی شان کہیں یا کیا کہیں کہ حرمین شریفین نیک اور صالح مہمانوں کو عمرہ کی دعوت دینے کے بجائے خائین چور اور قوم کو لوٹنے والے لٹیرے نواز شریف کو اور اس کے خاندان کو رمضان کے آخری عشرہ میں سرکاری مہمان کے طور پر بلا رہے ہیں غضب خدا کا ۔
قارئین وطن! میں جب بھی وطن کی مٹی کو چومنے جاتا ہوں واپسی پر اپنے ناتواں کندھوں پر اپنے کمزور دماغ کو ہوا دینے کے لئے کتابوں کا بوجھ اٹھا کر لا تا ہوں، اس بار میرے نہایت ہی ہر دلعزیز دوست مہر جہانگیر ایڈوکیٹ جو بھائیوں کی طرح عزیز ہیں نے لاہور کے مشہور پبلشنگ ہائوس آتش فشاں کے پبلشر منیر احمد منیر کے دستخطوں سے میرے مینٹر (Mentor) اقبال احمد خان مرحوم سیکٹری جرنل پاکستان مسلم لیگ کی آپ بیتی پر مبنی انٹرویو کی کتاب پیش کی، کتاب کیا ہے ایک چارج شیٹ ہے بہت سے بڑے بڑے لوگوں کے گھنائونے چہروں سے پردہ اٹھایا وہ کیا شعر ہے!
کتنے دلفریب چہرے تھے احباب کے مگر
پچھتا رہا ہوں ان سے ملمہ اتار کر
مرحوم محمد خاں جونیجو سوائے فائنینشل ایمانداری تما م کمزوریوں کا عرق تھے بقول ان کے اتنا کمزور حکمران کے جو اپنے سیکرٹری جرنل کو ایم این اے کی ٹکٹ نہیں دلوا سکا اور نواز شریف کے بارے تو انہوں نے کہا چور لٹیرا اور بدمعاش تھا اور اس کے خون میں تھا رشوت دینا کیوں کے رشوت دینے کا فن اس نے اپنے باپ سے سیکھا ہے کیوں کے وہ میٹر ریڈروں اور اکسائیز کے لوگوں کو رشوت دے دے کر مالدار بنا ہے بقول اقبال احمد خان اس کے سر پر مسلم لیگ جا صدر بننا سوار تھا اور اس کے لئے اس کی بیوی کلثوم مجھ کو دو کروڑ کی رشوت دینے اور پلاٹ کے کاغذ دینے آئی اور جب میں نے انکار کیا تو مجھ کو دھمکی دے کر چلی گء کے خان صاحب آپ جو پچھتانا پڑے گا یہ جرنلوں کو رشوت دے کر آج تک زندہ ہے اب تو اس نے اور اس کے خاندان نے کھربوں کما لئے ہیں اسی لئے ہر جرنیل کا منہ بند کر دیتا ہے ابھی تو وقت کل قلت اور کالم کی تنگی کی وجہ سے میں نے بہت کچھ لکھا نہیں جو خان صاحب نے منیر احمد منیر صاحب کو بتاتا ہے ۔ ان کے علاوہ اور بہت لوگوں کا ذکر ہے خاص طور پر میاں منظر بشیر مرحوم کا اگلے کسی کالم میں ذکر کروں گا ۔
قارئین وطن! اب جس موڑ پر شہباز ، زرداری اور ان کے چالیس چور ملک کو لے آئیں ہیں اور یہ سب فوج کی منشا سے ہو رہا ہے ،میری دوست سہیل بٹ جرنلسٹ ہیں نے مجھ کو ڈاکٹر معید کا کلپ بھیجا ہے جس کو سن کر انسان کے ہوش اڑ جاتے ہیں کہ یا اللہ یہ ہمارے جرنل ہیں جنہوں نے ملک کو اس مقام پر پہنچایا ہے ڈاکٹر معید کے بقول نمبر ون نمبر ٹو نمبر تھری نمبر فور نمبر فائیو ہماری مملکت کی تباہی کی ذمہ داری صرف ان پر عائید ہوتی ہے جنہوں نے اپنے مفادات کے علاوہ بلکہ اپنے ادارے کا بھی نہیں سوچا صرف اپنی اور اپنے بچوں کی لگژری کے سوا اب آپ خود اندازہ کر لیں کہ ریاست کہاں کھڑی ہے، خیر مانگیں کہ ملک جو صیح سمت پر لانے کے لئے فوری الیکشن ہونے ضروری ہیں ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here