چین اور کینیڈا نے ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو نکال دیا

0
70

بیجنگ(پاکستان نیوز) چین نے کینیڈا کی کارروائی کے رد عمل میں منگل کے روز شنگھائی میں مقیم کینیڈا کے ایک سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔ اس سے پہلے کینیڈا نے ایک چینی سفارت کار کو ملک سے نکل جانے کو کہا تھا۔ چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس نے کینیڈین سفارت کار جینیفر لائن لالوندے کو 13 مئی تک ملک چھوڑ دینے کو کہا ہے۔ بیجنگ نے اسے کینیڈا کے غیر ایماندارانہ اقدام کے خلاف ایک جوابی اقدام قرار دیا ہے۔ اس سے قبل پیر کے روز کینیڈا نے اعلان کیا تھا کہ ٹورنٹو کے چینی قونصل خانے سے ایک سفارت کار کو ملک کے جمہوری معاملات میں مداخلت کرنے پر نکالا جا رہا ہے۔ کینیڈا نے ٹورنٹو میں مقیم چین کے سفارت کار ڑاؤ وی کو ایک انٹیلیجنس رپورٹ کی بنیاد پر ملک بدر کر دیا تھا۔ ان پر یہ الزام تھا کہ وہ کینیڈا کے رکن پارلیمان مائیکل چونگ کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ایغور مسلم اقلیت کے ساتھ چین کے سلوک پر تنقید کے لیے معروف ہیں۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے پنے ایک بیان میں چینی سفارت کار ڑاؤ وی کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم کسی بھی قسم کی غیر ملکی مداخلت کو برداشت نہیں کرینگے۔ کئی اہم معاملات کے حوالے سے چین اور کینیڈا کے تعلقات پہلے سے ہی کشیدہ ہیں اور اوٹاوا کے اعلان کے بعد چین نے جوابی اقدام کرنے کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ چین کینیڈا کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ اوٹاوا میں چین کے سفارت خانے نے اس کارروائی کے رد عمل میں کہا تھا کہ وہ اپنے سفارت کار کے نکالے جانے کی مذمت کرتا ہے اور اس نے کینیڈا کی حکومت سے بھی اس اقدام پر باضابطہ احتجاج کیا ہے۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے پنے ایک بیان میں چینی سفارت کار ڑاؤ وی کو ”ناپسندیدہ شخصیت” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کی غیر ملکی مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here