ہتک عزت کیس ؛ٹرمپ کو ساڑھے آٹھ کروڑ ڈالر کا جرمانہ ادا کرنیکا حکم

0
102

نیویارک(پاکستان نیوز) عدالت نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں خاتون کو مزید آٹھ کروڑ 33 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ مقدمہ کالم نگار ای جین کیرول کی جانب سے دائر کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ نے جنسی حملے کے الزام کے بعد ان کو جھوٹا قرار دیا تھا جس سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جیوری جس میں پانچ مرد اور دو خواتین شامل تھیں، نے جمعے کو فیصلہ جاری کیا۔ کیس کی سماعتوں میں ٹرمپ مسلسل حاضر ہوتے رہے تاہم کیرول کے وکیل کے دلائل کے اختتام پر جیسے ہی فیصلہ سنانا شروع کیا گیا تو ٹرمپ عدالت سے نکل گئے۔نو مہینوں میں یہ دوسری بار ہوا ہے کہ عدالت کی جانب سے اس مقدمے کے فیصلے میں تبدیلی کی گئی ہے، اس مقدمے میں ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے ایک سٹور میں کیرول کے ساتھ دست درازی اور تشدد کیا۔ مئی میں ایک اور جیوری نے کیرول کو 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا تھا اور قرار دیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ جرم کے مرتکب نہیں ہوئے تاہم جنسی حملے کے ذمہ دار ہیں اور ان کی جانب سے کیرول کو جھوٹا قرار دے کر بدنام کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔
ٹرمپ پہلے مقدمے میں حاضر نہیں ہوئے تھے جس پر بعدازاں انہوں نے افسوس کا اظہار کیا تھا اور دوسرے مقدمے میں گواہی دینے پر اصرار کیا تھا۔ اس سے قبل ہی جج یہ فیصلہ دے چکے تھے کہ انہوں نے اس بارے میں دلائل دینے کا موقع گنوا دیا ہے کہ وہ بے قصور ہیں۔ تاہم انہوں نے عدالت میں صرف چند منٹ کا بیان دیا جس میں کیرول پر حملے سے انکار کیا گیا اور پھر زیر لب یہ کہتے ہوئے نکل گئے کہ یہ امریکہ نہیں ہے۔ اس نئی جیوری سے پوچھا گیا تھا کہ ٹرمپ کیرول کو ان دو بیانات کے بدلے کے طور پر کیسے ادائیگی کرنی چاہیے جو انہوں نے بطور صدر دیے تھے۔ انہوں نے ایک میگزین میں کیرول کا بیان شائع ہونے کے بعد ایک سوال کے جواب میں بیانات دیے تھے۔ تاہم قانونی اپیلوں کی وجہ سے نقصانات کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہو پایا تھا، جیوری سے یہ نہیں پوچھا گیا تھا کہ آیا جنسی حملہ واقعتا ہوا تھا یا نہیں۔ کیرول کے وکیلوں نے دو کروڑ چار لاکھ ڈالر کے معاوضے کی درخواست کی تھی جو کہ تعزیری طور پر ایک بڑی رقم ہے۔ کیرول کی وکیل روبرٹا کیپلان نے اپنے اختتامی دلائل میں جیوری کے ارکان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو اتنی سزا ضرور دی جائے کہ جو ان کو کیرول کے خلاف عجیب و غریب بیانات سے روک سکے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ نے زور سے سر ہلایا پھر اچانک کھڑے ہو گئے اور باہر نکل گئے۔
یہ مقدمہ ایک ایسے وقت پر اختتام کو پہنچا ہے جب ٹرمپ ریپبلکن کے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے آگے بڑھ رہے ہیں اور اپنے خلاف قانونی معاملات کو بطور ہتھیار پیش کر رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here