ممبئی(پاکستان نیوز) بالی وڈ کے لیجنڈری اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو برا اور غلط سمجھنا فیشن بن چکا، اسلام سے نفرت انتہا کی حد تک پہنچ چکی اور حکومت مذہب کارڈ کے استعمال کے پروپیگنڈا میں کامیاب ہوگئی۔ نصیر الدین شاہ پہلے بھی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مسلم اور اسلام مخالف پالیسیوں پر کھل کر تنقید کرتے آئے ہیں اور انہیں ان چند معروف مسلم شخصیات میں شمار کیا جاتا ہے جو مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر کھل کر باتیں کرتے ہیں۔ نصیر الدین شاہ نے انڈین ایکسپریس کو دیے گئے انٹرویو میں ایک بار پھر سیکولر ملک کا دعوی کرنے والے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سازش، مظالم اور ان کے خلاف کیے جانے والے پروپیگنڈا پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ آج کل کے بھارت میں پڑھے لکھے اور سیکولر افراد کی جانب سے بھی مسلمانوں سے نفرت کرنا اور انہیں غلط سمجھنا حیران کن بات ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مسلمانوں سے نفرت فیشن بن چکا ہے۔ نصیر الدین شاہ کے مطابق بھارتی حکمران جماعت منصوبے کے تحت مذہب کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہی ہے اور ابھی تک حکومت کی سازش کامیاب دکھائی دیتی ہے اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ مذکورہ سازش کب تک کامیاب رہتی ہے۔