امریکہ کا ایران کیساتھ قیدیوں کے تبادلے، 6ارب ڈالر جاری کرنیکا فیصلہ

0
355

نیویارک (پاکستان نیوز) امریکہ نے ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلوں کے معاہدے میں توسیع اور ایرانی فنڈز میں 6 ارب ڈالر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ان خیالات کا اظہار ویتنام میں گورنمنٹ آفس میں کاروباری گول میز اجلاس کے دوران کیا ، انھوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے ایران میں زیر حراست پانچ امریکی شہریوں کی رہائی کا راستہ صاف کر دیا ہے تاکہ بین الاقوامی بینکوں کو امریکی پابندیوں کے خوف کے بغیر 6 بلین ڈالر کی منجمد ایرانی رقم جنوبی کوریا سے قطر منتقل کرنے کے لیے بلینکٹ چھوٹ جاری کی جائے۔ اس کے علاوہ، معاہدے کے حصے کے طور پر، انتظامیہ نے امریکہ میں قید پانچ ایرانی شہریوں کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔امریکی اور ایرانی حکام کی جانب سے اصولی طور پر ایک معاہدہ ہونے کے ایک ماہ بعد، سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں پابندیوں کی چھوٹ پر دستخط کیے تھے۔ کانگریس کو پیر تک چھوٹ کے فیصلے کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا، جب انتظامیہ نے کہا کہ وہ معاہدے کے ایک حصے کے طور پر پانچ ایرانی قیدیوں کو رہا کر رہی ہے۔ قیدیوں کے نام نہیں بتائے گئے ہیں۔اس چھوٹ سے صدر جو بائیڈن پر ریپبلکنز اور دیگر کی جانب سے تنقید ہونے کا امکان ہے کہ یہ معاہدہ ایسے وقت میں ایرانی معیشت کو فروغ دے گا جب ایران امریکی فوجیوں اور مشرق وسطی کے اتحادیوں کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ ہے۔اس چھوٹ کا مطلب یہ ہے کہ یورپی، مشرق وسطی اور ایشیائی بینک جنوبی کوریا میں منجمد رقم کو تبدیل کرنے اور اسے قطر کے مرکزی بینک میں منتقل کرنے میں امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں کریں گے، جہاں اسے انسانی ہمدردی کے سامان کی خریداری کے لیے ایران کے لیے استعمال کرنے کے لیے رکھا جائے گا۔6 بلین ڈالر کی منتقلی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کا ایک اہم عنصر تھا، جس میں پانچ میں سے چار امریکی قیدیوں کو گزشتہ ماہ ایرانی جیلوں سے گھر میں نظر بند کیا گیا تھا۔ پانچواں زیر حراست پہلے ہی گھر میں نظر بند تھا۔غیر ملکی بینکوں پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے جو ایران کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے لین دین میں ملوث ہیں، کئی یورپی ممالک نے اس منتقلی میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here