نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک سینیٹ نے غیرقانونی تارکین کے لیے ہیلتھ کوریج کی منظوری دے دی، وفاقی حکومت کی جانب سے نقد رقم فراہم کرنے پر رضامندی کے بعد ریاستی سینیٹ کے ڈیموکریٹس نے تارکین وطن کو کم لاگت صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے قانون سازی کی منظوری دی ہے۔سینیٹ کی ہیلتھ کمیٹی کے چیئر گسٹاوو رویرا نے کہا کہ ہم پہلے ہی ان لوگوں کو کسی قسم کی باقاعدہ دیکھ بھال کیے بغیر ایک بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کر رہے ہیں،تو یہ لوگ پہلے ہی یہاں موجود ہیں۔ وہ بیمار ہو جاتے ہیں۔ انہیں نزلہ زکام ہو جاتا ہے، ہم یہاں جو تجویز کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ہمارے پاس وفاقی رقم حاصل کرنے کا ایک طریقہ ہے لہٰذا اس سے ریاست کو کچھ بھی خرچ نہیں کرنا پڑے گا۔سینیٹر سٹیون رہوڈز نے کہا کہ وفاقی ٹیکس دہندگان کی کل لاگت ہر سال کم از کم $1 بلین ہے۔حقیقت یہ ہے کہ رقم وفاقی حکومت سے آرہی ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے نہیں آرہا ہے، کیونکہ وفاقی حکومت کو ان کی رقم اسی جگہ سے ملتی ہے،واشنگٹن اور کولوراڈو پہلے ہی وفاقی چھوٹ حاصل کرنے کے بعد تارکین وطن کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو بڑھا چکے ہیں۔نیو یارک فوکس نے فروری میں رپورٹ کیا کہ کیتھی ہوچول نے پہلے کم لاگت صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے خیال کی حمایت کا اظہار کیا ہے، لیکن فیڈرل ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کی طرف سے رویرا کو 6 جون کو لکھے گئے خط میں ریاستی قانون سازوں کے لیے ریاستی پروگرام کی منظوری دینے کے لیے قانون سازی کرنے کے لیے کافی وقت بچا ہے جس کا تصور رویرا نے کم از کم 240,000 تارکینِ وطن کو اندراج کرنے کے کسی حد تک ہدف کے طور پر کیا ہے۔سینٹرز فار میڈیکیئر اینڈ میڈیکیڈ سروسز کے منتظم، نے کہا کہ ہم نیویارک کے رہائشیوں کو سستی ہیلتھ انشورنس کوریج فراہم کرنے کے دیرینہ عزم کی تعریف کرتے ہیں، اور اس معاملے پر ریاست کے ساتھ کام جاری رکھنے کے منتظر ہیں،خط کے مطابق، چھوٹ 2024 سے شروع ہونے والے پانچ سالوں کے لیے وفاقی فنڈنگ کو یقینی بناتی ہے۔ریاستی محکمہ صحت کے کمشنر جیمز میکڈونلڈ کو اہلیت کے تقاضوں کا تعین کرنے کے لیے وسیع صوابدید حاصل ہو گا تاکہ لاگتیں آنے والی وفاقی رقم سے زیادہ نہ ہوں، رویرا نے جمعرات کی رات فلور ڈیبیٹ کے دوران شکی ریپبلکن ساتھیوں کو بتایا۔بل کے حامی نوٹ کرتے ہیں کہ ریاست اور مقامی حکومتیں ہنگامی دیکھ بھال کی ضرورت والے لوگوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرکے ہر سال تقریباً$400 ملین کی بچت کر سکتی ہیں کیونکہ ان کے پاس طبی دیکھ بھال تک رسائی کے دوسرے طریقے نہیں ہیں۔