نیویارک (پاکستان نیوز) کرونا وبا کے بعد سے 15لاکھ افراد صحت کی سہولت میڈی کیڈ سہولت سے نکال دیئے گئے ۔ فلوریڈا میں COVIDـ19 وبائی امراض کے بڑھنے کے بعد، اپریل اور مئی میں تقریباً 1.5 ملین امریکیوں کو Medicaid سے خارج کر دیا گیا ہے۔ آنے والے مہینوں میں یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔ایسی ریاستیں جنہیں وبائی امراض کے دوران لوگوں کو ہٹانے سے روک دیا گیا تھا، اب ان کے میڈیکیڈ رولز پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ہیلتھ ایمرجنسی ختم ہو گئی ہے۔ فروری تک 93 ملین سے زیادہ افراد کا اندراج کیا گیا۔ یہ تعداد جنوری 2020 سے تقریباً ایک تہائی زیادہ ہے۔کچھ ریاستوں نے اپنے رولز میں ترمیم کا حق حاصل کر لیا ہے۔ وہ ریاستیں جنہوں نے اپنے میڈیکیڈ وصول کنندگان میں سے نصف یا اس سے زیادہ کو چھوڑ دیا ہے جن کے تجدید کے کیس مئی میں نظرثانی کے لیے تھے ان میں فلوریڈا، آرکنساس، ایڈاہو، نیواڈا، نیو ہیمپشائر،اوکلاہوما، جنوبی ڈکوٹا، مغربی ورجینیا شامل ہیں، فلوریڈا نے کئی لاکھ افراد کو میڈی کیڈ سروس سے فارغ کر دیا ہے ، اس دوران، 140,000 سے زیادہ افراد کو سروس سے باہر کیا گیا ۔ زیادہ تر کاغذی کارروائی نہ کرنے کی وجہ سے باہر ہوئے ہیں۔کچھ ریاستیں اپنے رولز کو بہتر کرنے میں اتنی موثر رہی ہیں، بائیڈن انتظامیہ نے انہیں سست ہونے کی تنبیہ کی ہے۔ پچھلے ہفتے، ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کے سکریٹری زاویر بیکرا نے گورنرز کو ایک خط لکھا جس میں تشویش کا اظہار کیا گیا تھا کہ دوسری صورت میں اہل، کم آمدنی والے امریکیوں کی بڑی تعداد انتظامی وجوہات کی وجہ سے وبائی امراض کے بعد میڈیکیڈ کوریج سے محروم ہو رہی ہے۔Becerra نے ایک بیان میں کہا کہ کوئی بھی شخص جو Medicaid یا چلڈرن ہیلتھ انشورنس پروگرام (CHIP) کے لیے اہل نہیں ہے، صرف اس وجہ سے کوریج سے محروم ہونا چاہئے کہ اس نے فارم موصول نہیں کیا، یا تجدید کے عمل کے بارے میں کافی معلومات نہیں تھیں۔ہم ریاستوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ تمام دستیاب لچک کو بروئے کار لائیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بچے اور خاندان کوریج سے محروم نہ ہوں۔ ہم ریاستوں سے یہ بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ مقامی حکومتوں، کمیونٹی تنظیموں اور اسکولوں کے ساتھ شراکت داری میں ہمارے ساتھ شامل ہوں تاکہ Medicaid اور CHIP کے اہل لوگوں تک پہنچ سکیں جہاں وہ ہیں۔