سینیٹرز کا امیگریشن اصلاحات کو دوبارہ سے شروع کرنے پر غور

0
375

واشنگٹن (پاکستان نیوز)سینیٹرز کی بڑی تعداد نے وقفے کے بعد سینٹ اجلاس شروع ہونے پر امیگریشن اصلاحات کو دوبارہ سے شروع کرنے پر زور دیا ہے ، گزشتہ برس ڈیموکریٹس نے اکیلے ہی اس بل کی حمایت کی تھی اور اس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے جدوجہد بھی کی تھی، سینیٹرز تھامس تیلس اور ڈک ڈربن نے ”دی ہل ” کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ وہ اس سلسلے میں سینیٹرز کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، تاکہ اصلاحات شروع کی جا سکیں، سینیٹر ڈک ڈربن نے بتایا کہ ہم اس سلسلے میں سینیٹرز کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، ڈربن نے دی ہل سے گفتگو میں بتایا کہ اس سلسلے میں سینیٹرز سے ملاقاتیں پہلی بار ہوں گی جب وہ باضابطہ طور پر ملے ہوں گے اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھ کر آگے بڑھنے کے ممکنہ راستے کا خاکہ بنانے کی کوشش کریں گے۔انھوں نے بتایا کہ ٹرمپ دور میں امیگریشن پالیسیوں کو مزید سخت بنایا گیا جس سے تارکین کی زندگی مشکل ہوگئی ہے ، سخت پالیسیوں کی وجہ سے تارکین کی امریکہ آمد کے سلسلے کو جزوی بریک لگی، لیکن یہ بندش اب بھی قائم ہے ، ڈربن نے دی ہل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سینیٹ میں اس وقت بلز کی بھرمار ہے ، پہلے ہی کافی زیادہ بل منظوری کے منتظر ہیں لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ امیگریشن کے بل کو ترجیحی بنیادوں پر آگے لایا جائے ، انھوں نے بتایا کہ امیگریشن ریفارم، ڈی اے سی اے، بارڈر سیکیورٹی اور پناہ گزینوں میں اصلاحات خاص طور پر اس وقت بہت اہم ہیں، انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے آرٹیکل 42 کی منظوری سے سرحد پر تارکین کو تیزی سے ملک بدر کیا گیا ، اس آرٹیکل کو بھی ختم کرنے پر زور دیں گے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here