پیرس(پاکستان نیوز )اس سال اب تک 100 ارب ڈالر سے زیادہ دولت رکھنے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 10 تک پہنچ گئی ہے۔ ان دس افراد میں فرانسیسی برنارڈ ارنو کے علاوہ باقی 9 افراد امریکی ہیں۔ گزشتہ سال کے آخر میں ایسے افراد کی تعداد صرف 5 تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ارب پتیوں کی دولت میں مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیزی سے اضافہ سامنے آیا ہے۔ اس سے امریکی کمپنیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کا دارالحکومت ٹریلین ڈالر یا اس سے زیادہ 5 کمپنیوں تک ہے۔ یہ پانچ کمپنیاں ایپل ، مائیکروسافٹ ، ایما زون ، الفابیٹ اور انویٹیا ہیں۔ ٹیسلا کمپنی بھی ان پانچ کمپنیوں کے قریب سے قریب تر ہوتی جارہی ہے اور اس کی دولت 200 ارب ڈالر سے بڑھ گئی ہے ۔ٹیسلا کے سی ای او نے ارب پتیوں کے تخت کو ہلایا ہے۔ اس کمپنی کی دولت 233 بلین ڈالر سے زیادہ ہے جس میں سے 95.7 بلین ڈالر نے ٹیسلا نے 2023 میں حاصل کیے ہیں۔ ٹیسلا کے بعد کمپنی ایل وی ایم ایچ برنارڈ آرنو کا نام ہے۔ اس کی دولت اب 202 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔ایلن مسک نے اپنا لقب دوبارہ حاصل کرلیا جس کے بعد کمپنیوں کی فہرست میں بھی تبدیلی آئی ۔ مسک گذشتہ برس آرنو سے ہار گئے تھے۔ اسی طرح اوریکل کے بانی لیری ایلیسن نے چوتھے مقام پر بل گیٹس سے تجاوز کیا ہے۔ ان کی دولت میں امسال 46.6 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔جبکہ فیس بک کے شریک فانڈر اور میٹا پلاٹفارمزکمپنی کے سی ای او مارک زکر برگ بھی ارب پتیوں کی اس فہرست میں شامل ہیں۔ خوش قسمتی سے تقریبا 56 فیصد اضافے کے بعد اور 102 ارب ڈالر تک پہچنے کے بعد وہ بھی اس دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔مصنوعی ذہانت کی خوشحالی اور نئی تکنیکی دولت کے لئے مائیکروسافٹ کی قیادت کے ساتھ کمپنی کے شریک فانڈر اسٹیو پامر نے فائدہ اٹھایا اور ان کی دولت میں 32.9 ارب ڈالر اضافہ ہوگیا۔ ان کی دولت اب 119 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔