اسرائیل کو امریکہ کے خصوصی ویزا پروگرام سے باہر رکھنے کیلئے مہم کا آغاز

0
28

واشنگنٹن (پاکستان نیوز) امریکن مسلمز نے اسرائیل کو امریکہ کے خصوصی ویزا پروگرام سے باہر رکھنے کیلئے مہم کا آغاز کر دیا ہے، امریکی مسلمانوں نے اسرائیل کو امریکی ویزا ویور پروگرام سے روکنے کے لیے پٹیشن شروع کی۔ فلسطین کی وکالت کرنے والی تنظیم (AMP) نے اسرائیل کو امریکی ویزا ویور پروگرام میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے ایک پٹیشن شروع کی ہے۔یہ پروگرام بعض ممالک کے شہریوں کو بغیر ویزا کے 90 دنوں تک واشنگٹن ڈی سی، امریکہ جانے کی اجازت دیتا ہے۔ AMP کی پٹیشن 19 جولائی کو امریکہ اور اسرائیل کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت کی یادداشت (MOU) کے جواب میں سامنے آئی ہے، جس نے اس پروگرام میں اسرائیل کی شمولیت کے لیے ٹرائل رن شروع کیا تھا۔Axios کے مطابق، ٹرائل رن اسرائیل کو مکمل طور پر تسلیم کیے جانے سے پہلے چھ ہفتوں تک معاہدے کی شرائط پر عمل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اے ایم پی کی پٹیشن، منگل کو شروع ہوئی، محکمہ خارجہ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف مبینہ “امتیازی پالیسیوں” کی وجہ سے فوری طور پر نااہل قرار دیا جائے۔درخواست میں ایک خط بھی شامل ہے جس میں پانچ وجوہات کی وضاحت کی گئی ہے کہ کیوں اسرائیل پروگرام میں شمولیت کے لیے ضروری معیارات پر پورا نہیں اترتا۔ اس کا استدلال ہے کہ موجودہ معاہدہ اسرائیل کی “رنگ پرستی کی پالیسیوں” کو تقویت دے گا۔ خط میں کہا گیا ہے، “ایم او یو مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کا دورہ کرنے والے یا ان میں رہائش پذیر امریکیوں کے لیے علیحدہ اور غیر مساوی اسرائیلی طرز عمل کو تقویت دیتا ہے، جنہیں کسی قسم کی پابندی کا سامنا نہیں ہے، اور مغربی کنارے کی شناخت والے فلسطینیـامریکیوں کا دورہ یا اسی علاقے میں رہائش پذیر ہیں۔ خط میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ ایم او یو میں محصور غزہ کی پٹی کو ویزا ویور پروگرام سے خارج کر دیا گیا ہے، جس کا AMP کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کی غیر قانونی اجتماعی سزا اور فلسطینیوں کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے میں مدد ملتی ہے۔ درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ایم او یو 14ویں ترمیم کے مساوی تحفظ کی شق کی خلاف ورزی کر سکتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here