چین پرحساس ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری پر پابندی

0
77

واشنگٹن (پاکستان نیوز)امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے صدارتی حکمنامے کے ذریعے چین میں حساس ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر دی ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جو بائیڈن نے بدھ کو صدارتی حکمنامے پر دستخط کیے جس کے بعد چین میں کمپیوٹر چپس جیسی دیگر حساس ٹیکنالوجیز میں امریکی کمپنیاں سرمایہ کاری نہیں کر سکیں گے۔اس حکمنامے کے بعد سیکریٹری خزانہ کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ چینی اداروں میں تین شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کو روکیں یا محدود کر سکیں گے۔ٹیکنالوجی سے وابستہ ان تین شعبوں میں سیمی کنڈیکٹر اور مائیکرو الیکٹرانکس، کوانٹم انفارمیشن اور مخصوص مصنوعی ذہانت کے سسٹم شامل ہیں۔اس پابندی کا مقصد امریکی سرمایہ کاری اور مہارت کے ذریعے چین کو ٹیکنالوجی کی تیاری میں مدد فراہم کرنے سے روکنا ہے جو فوجی صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے اور امریکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔صدر بائیڈن نے کانگریس کو بھی خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وہ چین جیسے ممالک کے ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے اور اس سے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے ملکی سطح پر ایمرجنسی نافذ کر رہے ہیں۔امریکی صدر نے خط میں چین جیسے ممالک کے حساس ٹیکنالوجی اور ملٹری، انٹیلیجنس، نگرانی یا سائبر سے متعلق اہم مصنوعات میں فروغ سے پیدا ہونے والے خطرات کا ذکر کیا ہے۔دوسری جانب چین نے صدارتی حکمنامے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر اقدامات اٹھانے کا حق رکھتا ہے۔جمعرات کو چینی وزارت کامرس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حکمنامہ کمپنیوں کے معمول کے آپریشن اور ان کی فیصلہ سازی پر اثرانداز ہوتا ہے اور بین الاقوامی معاشی اور تجارتی ڈھانچے کے لیے نقصان دہ ہے۔بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ امریکہ مارکیٹ اکانومی کے قوانین اور منصفانہ مقابلے کے اصولوں کا احترام کرتے ہوئے عالمی سطح پر معاشی و تجارتی تبادلے اور تعاون میں رکاوٹ نہیں پیدا کرے گا اور نہ ہی عالمی معیشت کی بحالی میں روڑے اٹکائے گا۔چینی وزارت خارجہ نے بھی رد عمل دیتے ہوئے شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی سرمایہ کاری کے حوالے سے پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔وزارت خارجہ نے بیان میں امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ صدر بائیڈن کا چین سے علیحدگی یا چینی معاشی ترقی میں رکاوٹیں نہ پیدا کرنے کا وعدہ پورا کرے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here