900ارب ڈالر کانگریس میں کرونا پیکیج کی جلد منظور متوقع ،امریکہ ؛میں ہلاکتیں 3لاکھ سے متجاوز

0
118

نیویارک(پاکستان نیوز)امریکہ بھر میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اس وقت ہلاکتیں 3لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں جبکہ ایک روز میں متاثر ہونے والے افراد کی ریکارڈ تعداد سامنے آ رہی ہے ، کورونا پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے لیکن یہ ویکسین زیادہ کارگر ثابت نہیں ہورہی ہے ، ویکسین لگانے کے 15منٹ بعد لوگ الرجی کی شکار ہو رہے ہیں ، کورونا صورتحال میں اس وقت ایک طرف کاروباری طبقہ حکومتی امداد کا منتظر ہے تو دوسری طرف بے روزگار افراد کی بڑی تعداد بھی کانگریس پر نظریں جمائے بیٹھی ہے ، کانگریس نے ابھی تک کورونا ریلیف فنڈ کی منظوری نہیں دی ہے لیکن اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ کانگریس رہنما کورونا کے 900ارب ڈالر کے امدادی پیکج کی منظوری کے قریب پہنچ چکے ہیں ، کانگرس کے چھٹیوں پر جانے سے پہلے اب ری پبلیکن اور ڈیموکریٹک کانگرس کے اراکین ریلیف پیکیج کے معاہدے کے قریب دکھائی دیتے ہیں۔سینیٹ میں اکثیریتی ری پبلیکن پارٹی کے رہنما مچ مکونل نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جانب سے ریلیف پیکیج پر معاہدہ کی طرف بات آگے بڑھی ہے ،اس پیکیج کو کانگرس کے دونوں ایوانوں یعنی ایوان نمائندگان اور سینیٹ سے پاس کروا لیا جائے گا۔900ارب ڈالر کے ریلیف پیکج کو پیر کے روز ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا،نئے امدادی پیکیج کا بل دونوں جانب سے رکاوٹ ڈالنے والی تجاویز کو الگ کر کے آگے بڑھایا جائے گا۔ ان اختلافی تجاویز میں کاروباروں کے لیے تحفظ، ریاستی اور مقامی سطحوں پر امداد دینا شامل ہیں۔سینیٹ کمیٹی کے چیئرمین رچرڈ شیلبی نے کہا کہ آئندہ دو تین روز تک کانگریس میں دونوں جماعتوںکی جانب سے کوئی اعتراض سامنے نہ آیا تو پیکج کی منظوری جلد ہوجائے گی ، ہاﺅس کے میجورٹی لیڈر سٹینی ہوئیر نے کہا کہ کورونا پیکج کی منظوری کے لیے دونوں اطراف سے تاخیری حربوں سے گریز کرنا ہوگا اور جلد از جلد مثبت بات چیت سے پیکج کو منظوری کی طرف لے جانا ہوگا ، قانونی ماہرین نے امید کا اظہار کیا ہے کہ کانگریس کورونا ریلیف پیکج کی منظوری میں مزید تاخیر نہیں کرے گی ،کانگریس کے چار ٹاپ لیڈرز کی جانب سے پیکج کی جلد منظوری کے اشارے کے بعد لوگوں میں جلد ریلیف کی امیدپیدا ہوئی ہے ، دوسری طرف انکوریج ڈیلی نیوز کے مطابق حکومت کی منظورکردہ فائزر اور بائیو ٹیک کمپنی کی بنائی گئی کورونا ویکسین مریضوں میں ری ایکشن کا باعث بن رہی ہے ، الاسکا سمیت مختلف ریاستوں میں مریضوں کو ویکسین لگانے کے 10منٹ بعد ہی دوبارہ آئی سی یو میں منتقل کرنا پڑ گیا ہے ، الاسکا کے نجی ہسپتال میں طبی عملے کے ایک رکن کو ویکسین لگائی گئی تو دس منٹ بعد ہی اس کے جسم پر سرخ دھبے نمایاں ہوگئے جبکہ سانس لینے میں مزید دشواری کا بھی سامنا کرنا پڑا جس پر اسے فوری طور پر آئی سی یو میںمنتقل کر دیا گیا ، مریضوں میں ویکسین کا ری ایکشن سامنے آنے کے بعد طبی ماہرین نے میڈیکل عملے کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ویکسین لگانے کے بعد 15سے 30منٹ تک مریض کی صحت کا معائنہ کیا جائے کہ کوئی مضر اثرات تو نمایاں نہیں ہو رہے ہیں ، ویکسین لگانے سے مریضوں میں الرجی کی شکایات کے بعد فائزر کمپنی کی ترجمان جے ریکا پیٹس نے واشنگٹن پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں ویکسین لگانے کے بعد الرجی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جس پر ہماری ٹیم نے کام شروع کر دیا ہے ، واضح رہے کہ فائزر کمپنی نے اپنے ٹرائل کے دوران کورونا مرض کا شکار 40 ہزار سے زائد مریضوں کو ویکسین لگائی تھی جس میں کوئی سنجیدہ نوعیت کا ردعمل سامنے نہیں آیا تھا ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here