کیلفورنیا (پاکستان نیوز) کیلیفورنیا کے بھارتی نژاد سابق میئر 66سالہ ہیری سدھو نے انصاف میں رکاوٹ، دھوکہ دہی اور ایف بی آئی کو جھوٹے بیانات دینے سمیت متعدد سنگین الزامات میںخود کو قصوروار تسلیم کر لیا ہے ۔ہریش ‘ہیری’ سدھو، 2018 میں میئر کے طور پر منتخب ہونے والے پہلے سکھ امیدوار تھے جنھوں نے سٹیڈیم کی ناکام فروخت کی ایف بی آئی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے، ایف بی آئی کے ایجنٹوں سے جھوٹ بولنے، اور خفیہ معلومات کو لیک کرنے پر 1 ملین ڈالر لینے کا اعتراف کیا، امریکی اٹارنی آفس نے رواں ہفتے اعلان کیا کہ بدھ کو امریکی ضلعی عدالت میں دائر عدالتی دستاویزات کے مطابق، 66 سالہ سدھو نے کیلیفورنیا کے ٹیکس حکام کو دھوکہ دینے اور ہیلی کاپٹر کی خریداری کے سلسلے میں فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کو جھوٹے بیان دینے کا بھی اعتراف کیا۔اس کے بعد، وفاقی استغاثہ نے ایک مجرمانہ معلومات درج کی جس میں سدھو پر چار الزامات لگائے گئے،توقع ہے کہ سدھو اس ماہ کے آخر میں سانتا انا میں ریاستہائے متحدہ کی ضلعی عدالت میں اپنی ابتدائی پیشی پر جج کے سامنے پیش ہوں گے۔اپنی عرضی کے معاہدے کے مطابق، سدھو، جو 2018 میں میئر منتخب ہوئے تھے، سابق میئر نے بیس بال اینجل سٹیڈیم کی خریداری میں بھی ایک ملین ڈالرکی ڈیل کا انکشاف کیا ہے ، سدھو نے یہ بھی اعتراف کیا کہ 2020 کے آخر میں، اس نے ریاست کیلی فورنیا کو سیلز ٹیکس کی آمدنی میں تقریبا$16,000 کا دھوکہ دینے کی کوشش کی تاکہ ایک ہیلی کاپٹر کو رجسٹر کرنے کے لیے ایریزونا کا پتہ استعمال کیا جائے جو اس نے ابھی خریدا تھا،سدھو کو اپنے جرائم پر 10 سے 20 سال تک کی سزا ہو سکتی ہے۔