امریکہ میں رہائش پذیر تارکین کی تعداد میں 167 فیصدتاریخی اضافہ

0
45

واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز) امریکہ میں رہائش پذیر تارکین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، جلد یہ تعداد 8ملین سے تجاوز کر جائے گی جوکہ پانچ سالوں کے دوران 167 فیصد اضافہ ہوگا، امریکہ کے اندر رہنے والے تارکین وطن کی آبادی ستمبر کے آخر تک بڑھ کر 80 لاکھ ہو جائے گی – حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، صدر بائیڈن کی جانب سے سرحدی بحران سے نمٹنے کی وجہ سے پانچ سالوں میں ڈرامائی طور پر 167 فیصد اضافہ ہوا ہے۔30 ستمبر کو مالی سال 2023 کے اختتام پر، 60 لاکھ سے زیادہ سیاسی پناہ کے متلاشیوں اور دیگر تارکین وطن کو درج کیا گیا جسے “غیر حراستی ڈاکٹ” کے نام سے جانا جاتا ہے ، ایک عدالتی دستاویز جس میں ایسے مقدمات شامل ہیں جن میں غیر شہری شامل ہیں جنہیں عارضی طور پر رہا کیا گیا ہے۔بائیڈن انتظامیہ کو توقع ہے کہ یہ تعداد یکم اکتوبر تک بڑھ کر 8 ملین تک پہنچ جائے گی، محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے دستاویزات کے مطابق جو کانگریس کو بھیجے گئے اور Axios کے ذریعے حاصل کیے گئے۔بیک لاگ لمبو میں پھنسے ہوئے ایک چوتھائی تارکین وطن ـ ایک اندازے کے مطابق 2 ملین افراد ـ وہ ہیں جن کو پہلے ہی ایک جج کی طرف سے ملک بدری کا حکم دیا جا چکا ہے، امیگریشن سسٹم کے کام کرنے کے طریقے کی وجہ سے، یہاں تک کہ جب جج نے ایک حکم جاری کیا ہے کہ ایک تارکین وطن کو ملک بدر کیا جانا چاہیے، وہ ملک بدری کے حکم کو اپیل اور چیلنج کرنے کے قابل ہیں۔ قانونی مدد کی ویب سائٹ nolo.com کے مطابق، جب تک یہ ہوتا ہے، ملک بدری کو روک دیا جاتا ہے۔ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سکریٹری الیجینڈرو مایورکاس نے اکتوبر میں تصدیق کی کہ صرف مالی سال 2023 میں، 600,000 سے زیادہ افراد غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہوئے۔فروری میں تقریباً 190,000 لوگوں نے جنوبی سرحد کو عبور کیا – جو پچھلے سال کے اسی وقت کے مقابلے میں 30,000 زیادہ ہے، نیوز نیشن کے صحافی علی بریڈلی نے DHS ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا۔کسٹم اور بارڈر پٹرول کے ذرائع نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ 1 سے 31 دسمبر کے درمیان، 302,000 سے زیادہ تارکین وطن نے غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here