نئی دہلی(پاکستان نیوز) سکھوں نے جی 20 اجلاس کیخلاف مارچ کا اعلان کر دیا۔ بھارت مخالف نعروں پر ایس ایف جے کو 2افراد گرفتار کر لئے گئے۔ صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ چینی ہم منصب شی جن کی عدم شرکت پر مایوس ہوں جبکہ برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ بھارت سے تجارتی معاہدہ خارج از امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق خالصتان تحریک کے معروف رہنما اور سکھز فارجسٹس (ایس ایف جے) کے بانی گرپتونت سنگھ پنن نے سکھوں اور کشمیری مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ستمبر کے دوسرے ہفتے میں نئی دہلی پہنچ جائیں اور جی 20سربراہی اجلاس کے مقام کی طرف مارچ کریں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دو روزہ سربراہی اجلاس9اور10 ستمبر کو نئی دہلی میں منعقد ہو گا۔ سکھ رہنما نے ایک ویڈیو پیغام میں لوگوں سے پریگتی میدان کی طرف مارچ کرنے کی اپیل کی جہاں نماز جمعہ کے بعد سربراہی اجلاس منعقد ہو گا۔ انہوں نے دہلی کے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر خالصتانی پرچم لہرانے کی بھی دھمکی دی۔ دریں اثنا برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے بھارت میں مودی حکومت سے مکمل مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے نئی دہلی کے ساتھ کسی فوری تجارتی معاہدے کو خارج از امکان قرار دیا ہے جس سے بھارت کے لئے نئی دہلی میں جی20 سربراہی اجلاس کے موقع پر مجوزہ معاہدے کا حصول ناممکن ہو گیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانوی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے وزیراعظم نے ابتدائی معاہدے کے خیال کو مسترد کر دیا ہے جس سے شراب جیسی اشیا پر محصولات کم کئے جا سکتے تھے لیکن پیشہ وارانہ خدمات جیسے مشکل موضوعات کو حل نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اس فیصلے سے اگلے ہفتے نئی دہلی میں برطانوی وزیراعظم کی اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات سے پہلے ہی کسی معاہدے کا امکان ختم ہو گیا ہے۔