نیویارک (پاکستان نیوز) عدالت نے تیز رفتاری کے باعث دو نوجوانوں کی موت کا سبب بننے والے امندیپ سنگھ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، استغاثہ کی جانب سے دلائل دیئے گئے کہ مجرم نے 95 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلاتے ہوئے پیدل جا رہے دو لڑکوں کو کچل ڈالا تھا۔ بروکلین کی ایک اپیل کورٹ نے جمعہ کو متفقہ طور پر ایک مبینہ غلط راستے والے ڈرائیور کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جس پر 3 مئی کو جیریکو میں ہونے والے ایک حادثے میں دو روزلن نوجوانوں کو ہلاک کرنے اور دو دیگر کو زخمی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، کیونکہ استغاثہ کے جاری کردہ نئے شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ مدعا علیہ امندیپ سنگھ گاڑی چلا رہا تھا۔ حادثے کے وقت گاڑی کی رفتار تقریباً 100 میل فی گھنٹہ تھی جبکہ ڈرائیور نے کوکین کا نشہ کر رکھا تھا۔چار ججز کے پینل نے ایک صفحے پر مشتمل فیصلے میں ملزم کی ضمانت کو مسترد کر دیا، اس سے پہلے جمعہ کو، پینل نے دفاعی اٹارنی جیمز کوسوروس اور ناساؤ کاؤنٹی کے اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی مائیکل بشواک کی طرف سے ضمانت کے دلائل سنے، وہیکل کرائمز بیورو کے چیف، جبکہ درجنوں دوست اور نوعمروں کے خاندان بروکلین کمرہ عدالت میں خاموشی سے دیکھتے رہے۔ سنگھ کے خاندان کے ایک چھوٹے دستے نے بھی سماعت میں شرکت کی۔ دونوں فریقین نے سماعت کے بعد میڈیا کے ارکان سے بات کرنے سے انکار کر دیا۔ضمانت کے خلاف بحث کرتے ہوئے، بشواک نے سنگھ کے رویے کے بارے میں نئی تفصیلات کا انکشاف کیا اس سے چند گھنٹے قبل جسے حکام نے “خوفناک” حادثہ قرار دیا تھا جس میں 14 سالہ ایلیٹ ٹینس کھلاڑی آٹھویں جماعت میں ڈریو ہیسن بین اور ایتھن فالکووٹز ہلاک ہو گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ حادثے کے چار گھنٹے بعدکی رپورٹس میں پتہ چلا کہ سنگھ کے خون میں الکوحل کی سطح 0.15 تھی جو کہ قانونی حد سے تقریباً دوگنی تھی اور اس کے جسم میں کوکین بھی شامل تھی، سنگھ کی ڈرائیور سیٹ کے پیچھے شراب کی ایک خالی بوتل ملی۔استغاثہ نے کہا کہ انہوں نے رسیدیں اور سیکیورٹی کیمرے بھی حاصل کیے ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ سنگھ حادثے سے پہلے دو بارز میں شراب پی رہا تھا، اس کے ساتھ جائے حادثہ سے نگرانی کی ویڈیو بھی شامل ہے۔اٹارنی نے جی پی ایس مانیٹرنگ کے ساتھ 10 لاکھ ڈالر کی ضمانت اور گھر میں قید کی تجویز دی تھی اور کہا تھا کہ سنگھ اپنے امریکی اور ہندوستانی دونوں پاسپورٹ حوالے کر دیں گے۔