تل ابیب (پاکستان نیوز)حماس کی جانب سے رہا کیے جانے والے اسرائیلی قیدی، وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر ان پر برس پڑے۔ رہا قیدیوں نے کہا کہ نیتن یاہو نے غزہ پر بم باری سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ نیتن یاہو نے جب گفتگو کی تو رہا ہونے والے اسرائیلیوں نے ‘شرم کرو’ اور ‘یہ بکواس ہے’ جیسے جملے کہے، جن کی آڈیو بھی لیک ہو گئی۔امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق رہا ہونے والے اسرائیلیوں کی نیتن یاہو سے گفتگو ایک اسرائیلی ویب سائٹ وائے نیٹ نے جاری کی ہے۔ بات چیت کے دوران نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے حماس پر دباؤ بڑھا کہ وہ قیدیوں کو رہا کرے۔اس موقع پر ایک قیدی کے رشتے دار نے کہا کہ یہ بکواس ہے۔ اس پر نیتن یاہو نے غصے میں اس رشتے دار کی گفتگو کو بکواس قرار دیا اور کہا جو کچھ میں کہہ رہا ہوں وہی حقیقت ہے۔رہا ہونے والی ایک خاتون قیدی کا شوہر اب بھی حماس کی قید میں ہے۔ اس نے کہا کہ حماس نے انہیں جہاں رکھا ہوا تھا اس پر اسرائیلی طیارے بمباری کرتے تھے۔ اس بمباری میں کچھ اسرائیلی قیدی زخمی بھی ہوئے۔ اس کے علاوہ جب حماس قیدیوں کو غزہ لے جا رہی تھی تب بھی اسرائیل نے ان پر ہیلی کاپٹروں سے گولیاں چلائیں۔خاتون نے نیتن یاہو سے کہا کہ فلسطینی قیدیوں کو ایک دو ماہ میں نہیں، فوری رہا کیا جائے۔ ایک اور سابق قیدی نے بتایا کہ وہ لوگ مسلسل اسرائیلی بم باری کی زد میں تھے۔ قیدیوں کو گدھوں اور چھکڑوں میں بٹھا کر ایک سے دوسری جگہ لایا جاتا ہے۔ بمباری سے ان کی جانوں کو خطرہ ہے۔ ایک اور خاتون نے کہا کہ حماس کی قید میں اسرائیلی ادھار پر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ایک موقع پر حاضرین نے نیتن یاہو کی موجودگی میں شرم کرو، شرم کرو جیسے الفاظ بھی کہے۔