تل ابیب(پاکستان نیوز) اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ ایک شخص نے لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے مقام کی نشاندہی کی تھی۔ عرب میڈیا کے مطابق اخبار نے دعوی کیا ہے کہ کیمیائی مادے سے آلودہ شخص نے کچھ عرصہ پہلے حسن نصراللہ سے ہاتھ ملایا تھا، اسرائیل نے کیمیائی مادے کی مدد سے حسن نصر اللہ کی نشاندہی کی۔ حسن نصراللہ 27 ستمبر جمعے کی شب بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے تھے، سربراہ حزب اللہ کی زیر زمین ہیڈکوارٹر میں شہادت ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ حسن نصر اللہ پر اسرائیلی حملوں کا تجزیہ کرتے ہوئے عرب ٹی وی کے تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر زیر زمین تھا، جس کا پتہ اسرائیلی جاسوسوں نے لگا لیا تھا۔ لبنانی ماہرین کا اندازہ ہے کہ حملے کا نشانہ بنی عمارت کے زیر زمین فلور کی تعداد 4 تھی، ماہرین نے اسرائیلی فوج کا یہ دعوی رد کر دیا کہ انہوں نے جس مقام کو نشانہ بنایا وہ زمین میں 14 منزل نیچے تھا۔ حملے کے وقت اسرائیلی فوج نے پورے علاقے کا مواصلاتی نظام مفلوج کر دیا تھا۔ 50 میٹر گہرا گڑھا پڑنے سے اندازہ ہوا حزب اللہ ہیڈ کوارٹر 2 یا 5 منزلہ زیر زمین تھا، حملے سے قبل انتہائی راز داری کے ساتھ منصوبہ بندی کی گئی، اسرائیلی فوج، فضائیہ، تعمیراتی ماہرین کو شامل کیا گیا تاکہ ناکامی نہ ہو۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ پر اسرائیلی حملوں کا تجزیہ کرتے ہوئے عرب ٹی وی کے تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ یہ حملہ ایم کے 84 میزائل سے کیا گیا۔ یہ بنکر شکن میزائل 920 کلوگرام بارود سے بھرا ہوتا ہے۔ یہ میزائل زمین میں 30 میٹرز تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔