غزہ (پاکستان نیوز)اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں متواتر حملوں ، امدادی ٹرکوں کی آمد و رفت کو بند کرنے پر 2 ہزار کے قریب طبی عملہ بھوک برداشت کرنے پر مجبور ہے، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایک امدادی مشن شمالی غزہ کے الشفا ہسپتال پہنچنے میں کامیاب ہوا، خوراک اور طبی سامان لے کر آیا، جیسا کہ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شمال میں 2,000 طبی کارکنوں کو قحط کا سامنا ہے۔امریکہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ابھی تک رفح پر اپنے منصوبہ بند حملے میں شہریوں کے تحفظ کے لیے کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا ہے کیونکہ اسرائیل کی جانب سے حملے کے لیے رمضان المبارک کی ڈیڈ لائن گزر چکی ہے۔ اسرائیل نے لبنان کے بعدلبیک کے آس پاس کے علاقے میں حملے کیے ہیں، جو لبنان اسرائیل سرحد سے تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل) دور ہے۔ اسرائیل نے مغربی کنارے کے نمازیوں پر مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندیاں عائد کردی ہیں، کیونکہ 35,000 رمضان کے پہلے دن نماز کے لیے جمع ہوتے ہیں۔7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31,045 فلسطینی ہلاک اور 72,654 زخمی ہوچکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی نظرثانی شدہ تعداد 1,139 ہے، اور درجنوں کو یرغمال بنائے رکھا ہے۔