اسرائیل حامیوںکا اقوام متحدہ دفتر کے باہر احتجاج، مغویوں کی رہائی کا مطالبہ

0
39

نیویارک (پاکستان نیوز) اسرائیل کے حامیوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاجی ریلی نکالی جس کے دوران حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے سینکڑوں یہودیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ،مظاہرین نے موقف اپنایا کہ چھ ماہ سے حماس کی قید میں یہودیوں کے اہلخانہ شدید پریشانی سے دوچار ہیں ، اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ پوری دنیا کو اسرائیل پر نہیں بلکہ حماس پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔جاری جنگ حماس کے ہاتھوں پکڑے گئے یا مارے جانے والوں کے لواحقین کے لیے ناقابلِ تصور تکلیف کا باعث ہے۔یو جے اے فیڈریشن آف نیویارک کے سی ای او ایرک گولڈسٹین نے کہا کہ ایک سو چوراسی دن ناقابل بیان درد ہے۔ میں نے ان یرغمال خاندانوں میں سے بہت سے لوگوں سے ملاقات کی ہے، اور وہ ناقابل برداشت پریشانی میں رہتے ہیں۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب بھی 133 یرغمالی باقی ہیں، ہفتے کے روز ایک اعلان کے بعد کہ 47 سالہ ایلاد کتزیر کی لاش برآمد کر کے اس کے اہل خانہ کے پاس واپس لائی گئی ہے۔پچھلے چھ مہینوں میں فلسطینیوں کے لیے تین ریاستی علاقے میں بے شمار ریلیاں بھی دیکھی گئیں۔ فوری جنگ بندی کا مطالبہ جاری ہے کیونکہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں 32,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔سید احمد نے کہا کہ ہم ڈرامائی طور پر عروج اور مسلم مخالف تعصب دیکھ رہے ہیں۔ یہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ کا براہ راست نتیجہ ہے۔نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے سمیع شعبان نے کہا کہ اس نے تنازعہ میں 20 پیاروں کو کھو دیا۔شعبان نے کہا کہ اس کی جڑیں فلسطینیوں اور یہودیوں کے لیے یکساں طور پر محفوظ ہونے کی ضرورت ہے۔ اس احساس کی ضرورت ہے کہ وہ دونوں زندہ رہ سکتے ہیں اور وہ ایک ہزار سال یا اس سے زیادہ عرصے تک ایک ساتھ رہ چکے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here