ابراہیم رئیسی کاسیاہ عمامہ آل رسولۖ کی نشاندہی کرتا ہے

0
6

تہران(پاکستان نیوز) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سال 2021 میں صدر منتخب ہوئے صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے جسے خطے کی سیاست پر نظر رکھنے والے ماہرین ایک اہم دورہ قرار دے رہے ہیں صدر رئیسی آج مختصر دورے پر پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور پہنچیں گے جس کے بعد معززمہمان کراچی روانہ ہوجائیں گے ایرانی صدر پاکستان کا دورہ ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب ایران اسرائیل تنازع عروج پر ہے۔ ایران اسرائیل تنازعے کے پس منظر کے ساتھ ساتھ پاکستان کے موجودہ سیاسی اور معاشی حالات کے تناظر میں بھی یہ دورہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے ابراہیم رئیسی 1960 میں ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہد میں پیدا ہوئے جہاں شیعہ مسلمانوں کے مقدس ترین مزارات میں سے ایک واقع ہے ان کے والد ایک بڑے عالم تھے اور ان کی وفات اس وقت ہوئی جب ابراہیم فقط پانچ برس کے تھے روایت کے مطابق سیاہ عمامہ ان کے آل رسولۖ ہونے کی نشاندہی کرتا ہے انہوں نے اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے 15 سال کی عمر میں مقدس شہر قم میں ایک مدرسے میں حصول تعلیم کی غرض سے جانا شروع کیا وہ ایک انتہائی ذہین طالب علم کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ایک طالب علم کے طور پر انہوں نے مغربی حمایت یافتہ شاہ ایران کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا شاہ ایران 1979 میں آیت اللہ روح اللہ خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب کے بعد معزول ہوکر ملک سے فرارہوگئے۔ اسلامی انقلاب کے بعد ابراہیم رئیسی نے عدلیہ میں شمولیت اختیار کی اور کئی شہروں میں پراسیکیوٹر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں انہیں اسلامی قوانین اور فقہ پر عبور حاصل ہے اس کے علاوہ انہوں نے مغربی قانونی نظام کو بھی پڑھا

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here