واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز) ”ادارہ پاکستان نیوز” نے سابق امریکی سفیر نکی ہیلی کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے اقدام کی حمایت کرنے پراسے آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ، جبکہ دیگر انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں نے بھی نیکی ہیلی کے بیان کو اخلاقی گراوٹ سے تشبیح دیا ہے ، ”ادارہ پاکستان نیوز” نے آج اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر نکی ہیلی کی ایک پبلسٹی اسٹنٹ کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے اسرائیل کی طرف سے 45 پناہ گزینوں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچوں کی ہلاکت کو درست قرار دیا، انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک نسل کشی مخالف فلسطینی نسل پرست ہی اسی قسم کے توپ خانے کے گولوں پر ‘انہیں ختم’ کر سکتا ہے جسے اسرائیلی حکومت مہینوں سے بے گناہ فلسطینیوں کو ذبح کرنے کے لیے استعمال کرتی رہی ہے، جن میں درجنوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جو 26 مئی کے ہولناک حملے میں جل کر ہلاک ہو گئے تھے۔نکی کی ہیلی کا اسرائیل کی نسل کشی کے لیے حمایت کا مضحکہ خیز مظاہرہ فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کی سرزمین سے نسلی طور پر پاک کرنے اور پڑوسی ممالک میں زبردستی بھیجنے کے لیے اس کے سابقہ مطالبے کے بعد سامنے آیا ہے۔ غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کے دورے کے بعد فلسطینیوں کی اسرائیل کی نسل کشی میں امریکی شراکت داری کی حمایت کرتے ہوئے، ہیلی نے خود کو قبضے اور نسل کشی کے لیے ایک بے شرم وکیل کے طور پر نشان زد کیا۔کسی کو بھی مستقبل میں نکی ہیلی یا نسل کشی کرنے والے دوسرے امریکی سیاستدانوں کو سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے۔ہیلی نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ مغربی کنارے کی بستیوں کا دورہ کرنے کے بعد ایک شیل کا آٹوگراف دیا۔ دی انڈیپنڈنٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ اس نے شیل پر دستخط لبنان کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوج کے میموریل ڈے کے دورے کے دوران کیے تھے۔دسمبر میں، ہیلی نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ غزہ پر اسرائیل کے فوجی حملے سے فرار ہونے والے فلسطینی پناہ گزینوں کو مصر یا دوسرے “حماس کے حامی ممالک” جانا چاہیے، اور یہ بتانا مشکل ہے کہ کون سے مہاجرین “دہشت گرد” ہیں۔اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 36,000 سے زائد فلسطینیوں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے، کے قتل اور 20 لاکھ فلسطینیوں کے جبری بے گھر ہونے کے بعد، ہیلی نے زور دے کر کہا کہ امریکہ کو اسرائیل کو جو بھی ضرورت ہے وہ کرنے کیلئے مدد کرنی چاہئے، اس ہفتے اسرائیل کے دورے کے دوران ہیلی نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) اور بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ آئی سی سی پراسیکیوٹر جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کی پیروی کر رہا ہے، جب کہ آئی سی جے نے اسرائیل کو رفح پر حملہ روکنے کا حکم دیا ہے۔