چینی پارلیمنٹ نے ہانگ کانگ سکیورٹی قانون منظور کر لیا

0
177

 

ایسی سرگرمیوں کو روکنا ہے جنہیں چین علیحدگی پسندی کی کوششوں کے طور پر دیکھتا ہے، جلد ردعمل دیں گے: امریکی صدر

بیجنگ، واشنگٹن(پاکستان نیوز) چین کی پارلیمنٹ نے کثرت رائے سے ہانگ کانگ پر قومی سلامتی کی قانون سازی کے براہ راست نفاذ کی منظوری دےدی تاکہ شورش، بغاوت، دہشت گردی اور غیر ملکی مداخلت سے نمٹا جاسکے۔ دوسری جانب مغربی ممالک اور جمہوری ایکٹوسٹس کو خدشہ ہے کہ اس سے اس شہر کی خصوصی خود مختار حیثیت متذلذل ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں گزشتہ برس سے حکومت مخالف اور جمہوریت کے حق میں مظاہرے جاری ہیں۔ چین کی مقننہ نیشنل پیپلز کانگریس نے اس فیصلے کے حق میں ایک کے مقابلے میں 2 ہزار 878 ووٹ دیے جس نے سٹینڈنگ کمیٹی کو قانون سازی کا مسودہ تیار کرنے کا اختیار دے دیا۔ چین کے گریٹ ہال آف چائنہ میں جب ووٹوں کی گنتی سکرین پر نمودار ہوئی تو ہال میں مسلسل قانون سازوں کی تالیوں کی گونج سنائی دیتی رہی۔ صرف ایک شخص نے اس مسودے کی مخالفت کی جبکہ 6 اراکین غیر حاضر رہے۔ یہ قانون چین کے مرکزی حصے کے حکام کی جانب سے ہانگ کانگ حکومت کو بائی پاس کرتے ہوئے براہِ راست نافذ کیا جائے گا۔ دوسری جانب نیشنل پیپلز کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کے نائب چیئرمین نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ہانگ کانگ کی جانب سے اپنے سکیورٹی قانون نافذ کرنے میں تاخیر نے چینی قیادت کو ایکشن لینے پر مجبور کیا۔ قانون کا مقصد ہانگ کانگ میں ایسی سرگرمیوں کو روکنا ہے جنہیں بیجنگ حکومت ہنگامہ آرائی یا علیحدگی پسندی کی کوششوں کے طور پر دیکھتی ہے۔ مذکورہ قانون کی تفصیلات آئندہ آنے والے ہفتوں میں سامنے آئیں گی اور ممکنہ طور پر ستمبر میں لاگو ہوجائے گا۔ خیال رہے کہ چینی حکومت نے گزشتہ ہفتے نیشنل پیپلز کانگریس میں قانون پیش کیا تھا جس کے بارے میں پارلیمان کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ قانون مالیات کے گڑھ کہلائے جانے والے شہر میں ’میکانزم کے نفاذ‘ کو مضبوط کرے گا۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کانگریس کو تصدیق کردی ہے کہ چین کے نافذ کردہ نئے ایکٹ کے بعد اب ہانگ کانگ کی خود مختارحیثیت نہیں رہی، جس کے بعد ہانگ کانگ اور امریکہ کے درمیان اربوں ڈالر کی تجارت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہانگ کانگ کی قانون سازی پر جلد رد عمل ظاہر کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here