تل ابیب(پاکستان نیوز) اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈ مرل ڈینیل ہنگاری نے ساڑھے آٹھ ماہ کی تباہ کن بمباری اور زمینی آپریشن کے باوجود حماس کو ختم نہ کر سکنے پر اپنی ناکامی کو تسلیم کر لیا۔ ترجمان رینز ایڈ مرل ہگاری نے چینل 13 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس کو ختم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ وہ ایک نظریے کا نام ہے تاہم تنظیم کے مکمل خاتمے کیلئے ہم اب بھی پر عزم ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ ہم حماس کے حوالے سے اپنا کوئی ایک ہدف بھی پورا نہیں کر سکے بلکہ اب تک تو یر غمالیوں کو بھی بازیاب کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ حماس کو مٹانے کی باتیں کرنا لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ حماس ایک نظریہ ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اگر حماس کا متبادل نہ لایا گیا تو حماس پھر سے ہمارے لیے درد سر بن جائے گی۔ اس بیان کے بعد صیہونی حکومت اور فوج کے درمیان گہرے اختلافات ابھر کر سامنے آگئے ہیں، فوجی ترجمان کے بیان پروزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ایسے ہر بیان کو مسترد کرتے ہیں ، حماس کو تباہ کر کے دم لیں گے یہ اس رد عمل پر اسرائیلی فوج نے اپنے ترجمان کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ریز ایڈ مرل ہگاری نے حماس کو ایک نظریے کے طور پر بیان کیا ہے جو واضح اور بالکل صاف بات ہے۔ دریں اثنا اسرائیلی لڑاکا طیاروں اور ڈرونز نے وسطی غزہ کے علاقوں نصیرات اور دیر انج میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں جبکہ خان یونس میں ایک یورپی ہسپتال کو حملوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مزید 35 فلسطینی شہید اور 117 زخمی ہو گئے ۔ علاوہ ازیں ملائیشیا اور چین نے غزہ میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم انور ابراہیم اور لی کی چیانگ نے انور او لیکی نے ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کی جائے اور بلا تعط بلا تعطل انسانی امداد فراہم کی جائے ، دونوں رہنمائوں نے دور یاستی حل کیلئے سیاسی بات چیت کا دوبارہ شروع کرنے پر بھی زور دیا۔