ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنیوالا ملزم گرفتار

0
35

فلوریڈا( پاکستان نیوز) سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کی سازش کرنے والے ملزم کی شناخت 58 سالہ ریان ویزلی روتھ کے نام سے کی گئی ہے جس کا ریاست نارتھ کیرولائنا میں مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے اور وہ اکثر سیاست کے بارے میں سوشل میڈیا پر ایکٹو رہتا ہے اور اس کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے جو پارٹی امیدواروں کو عطیات بھی دیتا ہے۔ ملزم نے 22 اپریل کو ٹویٹر پر ٹرمپ کے خلاف کئی پوسٹ شیئر کیں جس میں لکھا تھا کہ ٹرمپ جمہوریت کے لیئے خطرناک ہے اور ہم اسے دوبارہ صدر نہیں دیکھنا چاہتے۔ 29 اگست کو اس نے ایک ریلی میں شریک ہو کر کہا کہ ہم جمہوریت کی بقائ کے لیے لڑ رہے ہیں اور ٹرمپ ہمارا دشمن ہے۔ ملزم روتھ نے نارتھ کیرولائنا ایگریکلچرل اینڈ ٹیکنیکل اسٹیٹ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں وہ 2018ئ میں ہوائی منتقل ہو گیا۔ ایف بی آئی حکام کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلوریڈا میں پام بیچ میں اپنے گالف کورس میں کھیل میں مصروف تھے تو اْن کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے ایک مسلح شخص کو ان کی طرف بندوق تانے نشانہ لیتے دیکھا، وہاں موجود ایف بی آئی کے اہلکاروں نے مشتبہ شخص پر فائرنگ کر دی۔ مشتبہ شخص اسلحہ چھوڑ کر ایک گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہو گیا لیکن سیکیورٹی اہلکاروں نے اس کا پیچھا کر کے اْسے گرفتار کر لیا۔ ایف بی آئی حکام نے اس واقعہ کو ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ مبینہ حملہ آور سے 275 سے 455 میٹر دور تھے۔ حکام کے مطابق انہیں جائے وقوعہ سے ایک اے کے 47 کلاشنکوف طرز کی بندوق، ایک سکوپ ، دو بیگ اور ایک کیمرا ملا ہے۔ اس واقعہ کے بعد ٹرمپ کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر سوالات اْٹھنے شروع ہو گئے ہیں کہ حملے صرف ٹرمپ پر ہی کیوں ؟ سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث شروع ہو چکی ہے کہ امریکی ملٹری اسٹیبلشمنٹ ٹرمپ کو دوبارہ اقتدار میں نہیں دیکھنا چاہتی اس لیئے جان ایف کینینڈی کی طرز پر حملہ کر کے ٹرمپ کو راستہ سے ہٹانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ سابق صدر کینیڈی کے بھاتیجے رابرٹ ایف کینیڈی پہلے ہی ایف بی آئی پر الزام عائد کر چکے ہیں کہ انہوں نے قاتل کو سہولت فراہم کی تھی۔ پام بیچ کاؤنٹی کے شیرف رِک بریڈشا نے صحافیوں کو بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق گرفتار شخص وہی ہے جو ٹرمپ کو قتل کرنا چاہتا تھا۔ واقعہ کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا کہ میں خریت سے ہوں، مجھے کوئی نہیں روک سکتا اور نہ ہی میں سرنڈر کروں گا۔ وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری پریس نوٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کو اس واقعہ کے بارے بریفنگ دی گئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here