نیویارک(پاکستان نیوز) ماہرین نے بھارتی ملٹری گوداموں سے جدید اسلحہ اور ایٹمی حساس لیبارٹریز سے چوری ہونے والا بھاری پانی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی نیوکلیئر اثاثے غیر محفوظ ہوتے جا رہے ہیں۔ مودی حکومت ان واقعات پر پردہ پوشی سے کام لیتی ہے لیکن اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ جدید ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ رہے ہیں۔ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فورس بی ایس ایف میں شامل کئی اعلیٰ عہدیداران اس دھندے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ جھارکھنڈ پولیس کے اینٹی ٹیررازم سکوارڈ(اے ٹی ایس) نے تحقیقات کے دوران ٹیکسلز اور دہشت گردوں کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پانچ صوبوں بہار، پنجاب، مہاراشٹر، راجھستان اور مدھیہ پردیش میں سرکاری گوداموں سے جدید اسلحہ علیحدگی پسند گروپوں کو فروخت کیا گیا۔یہ بھی معلوم ہوا نیوکلیئر ہتھیار بنانے میں شامل بھاری پانی سمیت کئی اہم راز علیحدگی پسندوں کے ہاتھ لگ گئے ہیں۔