نیویارک (جہانگیر خٹک سے) کسی بھی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ اس کا سفارتخانہ ہوتا ہے جہاں ٹیکس دینے والوں لوگوں کی بڑی رقم اس لیے خرچ کی جاتی ہے کہ ملک کا مثبت امیج بیرون ممالک میں پیش کیا جائے ، امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان شیخ کے ساتھ جو واقعہ پاکستانی سفارتخانے میں پیش آیا اس کے بعد پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے ، اس واقعہ پر بے شمار وی لاگز بھی آچکے ہیں ،امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان شیخ پر دو طرح سے تنقید ہو رہی ہے،ایک تو انھوں نے امریکی حکومت ، وہاں کی قیادت اور شہریوں کیخلاف بڑی ہتک آمیز زبان استعمال کی جوکہ سفارتی آداب کے بالکل منافی تھی، اس پر اوورسیز کمیونٹی میں بہت ناراضگی ہے ، صحافیوں سے سوال و جواب میں بھی رضوان شیخ کا لہجہ قابل مذمت تھا۔اس دوران وہاں ڈاکومنٹری فلم بھی دکھائی گئی معاملہ تب خراب ہوا جب اس فلم کے دوران ایک فحش فلم چل گئی جس کو انتظامی ٹیم نے بڑی مہارت سے سنبھالا ، اس واقعہ پر بھی پاکستانی کمیونٹی شدید تذبذب کا شکار ہے، سفارتخانے کی جانب سے ٹوئیٹر پر اس واقعہ پر وضاحت پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سفارتخانے میں سائبر اٹیک ہوا ہے جس کے دوران ڈاکو منٹری فلم میں فحش فلم کو چلا دیا گیا تھا، سائبر اٹیک کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ، اب پاک امریکہ تعلقات کے تناظر اور پاکستانی کمیونٹی کے مستقبل کے حوالے سے پاکستانی حکومت کو فوری ایکشن لیتے ہوئے امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان شیخ کو فوری طور پر برطرف کر نا چاہئے یا پھر ان کو کسی دوسرے ملک بھیج دینا چاہئے کیونکہ ان کی سفارتی آداب کے منافی زبان ابھی تک امریکی قیادت تک نہیں پہنچ چکی ہے اور جب یہ معاملہ وہاں پہنچے گا تو حالات مزید خراب ہوں گے ۔